Maktaba Wahhabi

92 - 158
نے فحش گفتگو کی تھی۔بلکہ اس کے جسم کا ایک ایک حصہ اور رُواں رُواں اس کے خلاف گواہی دے گا۔ اس نوجوان نے نارِ جہنم کی گرمی اور اللہ تعالیٰ کے عذابوں کو یاد کیا۔وہ دن اور وہ منظر یاد کیا کہ زناکاری کرنے والوں کو جہنم میں لٹکایا جائے گا۔انھیں لوہے کے کوڑوں سے مارا جائے گا۔ان میں سے جب کوئی اس مار سے گھبرا کر فریاد و پکار کرے گا تو اسے فرشتے کہیں گے: تمھاری یہ آواز اس وقت کہاں تھی جب تم قہقہے لگا لگا کرہنستے تھے؟ شاداں و فرحاں تھے، کھیل تماشے میں مگن تھے، تمھیں اللہ کا ذرہ بھی خیال نہ تھا اور نہ ہی تم اس سے حیا و شرم کھاتے تھے؟ اس نوجوان کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ ارشاد یاد آگیا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((یَا اُمَّۃَ مُحَمَّدٍ! وَاللّٰہِ اِنَّہٗ لاَ اَحَدٌ اَغْیَرَ مِنَ اللّٰہِ۔اَنْ یَّزْنِيَ عَبْدُہٗ اَوْ تَزْنِيْ أَمَتُہٗ۔یَا اُمَّۃَ مُحَمَّدٍ! وَاللّٰہِ لَوْ تَعْلَمُوْنَ مَا أعْلَمُ۔لَضَحِکْتُمْ قَلِیْلاً وَ لَبَکَیْتُمْ کَثِیرْاً))(صحیح مسلم، برقم:۹۰۱) ’’اے امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ کی قسم! اللہ سے زیادہ غیرت کھانے والا کوئی نہیں۔اس کا کوئی بندہ یا اس کی کوئی بندی زنا کا ارتکاب کرے۔اے امتِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ کی قسم! جو میں جانتا ہوں وہ باتیں اگر تمھیں معلوم ہو جائیں تو کم ہی ہنسو، زیادہ تر روتے ہی رہا کرو گے۔‘‘ اسے وہ دن یاد آگیا، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں زنا کاری کرنے والے مردوں اور عورتوں کو دیکھا، جنھیں عریاں و مادر زاد ننگی حالت میں
Flag Counter