Maktaba Wahhabi

7 - 121
شہادت ان الفاظ کے ساتھ ثبت کی: ’’فَاَنْتَ سَیِّدُنَا وَخَیْرُنَا وَأَحَبُّنَا إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم۔‘‘[1] ’’آپ ہمارے سردار،اور ہم سب سے بہتر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہم سب سے زیادہ پیارے ہیں۔‘‘ اور جب حضرت محمد بن حنفیہ رحمہ اللہ نے اپنے والد محترم حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سوال کیا: ’’أَيُّ النَّاسِ خَیْرٌ بَعْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم۔‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے بلند مقام والی شخصیت کون سی ہے؟‘‘ تو انھوں نے بایں الفاظ اپنی رائے کا اظہار فرمایا: ’’أَبُوْبَکْرٍ۔‘‘[2] ’’وہ ابوبکر ہیں۔‘‘ رضی اللہ عنہ دینِ حق کی خدمت اور سربلندی کے لیے سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے کتنے ہی جلیل القدر اور عظیم الشان کارنامے اور بے مثال قربانیاں ہیں۔انہی کارہائے نمایاں میں سے ایک انتہائی اہم،عظیم اور اسلام اور مسلمانوں کے لیے بہت زیادہ خیر و برکت والا کارنامہ یہ ہے،کہ انھوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد سنگینیٔ حالات اور عام حضرات صحابہ کے اختلاف کے باوجود لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کو روانہ فرمایا۔آپ کے اس کارنامے میں بہت سے دروس،نصیحتیں اور حکمت و عبرت کی باتیں ہیں۔اس کتاب میں توفیقِ الٰہی سے انہی میں سے کچھ باتوں کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کتاب کی تیاری میں اللہ تعالیٰ کی توفیق سے درج ذیل امور کا اہتمام کرنے کی
Flag Counter