Maktaba Wahhabi

36 - 121
-۳- دعوتِ اسلامی کا کسی ایک کے ساتھ وابستہ نہ ہونا بعض حضرات دعوتِ اسلامی کو چند اشخاص سے وابستہ کردیتے ہیں اور سمجھتے ہیں،کہ ان کی زندگی کے ساتھ ہی دعوتِ اسلامی کا سلسلہ باقی ہے،جب یہ دنیا سے رخصت ہوجائیں گے،تو دعوت کا سلسلہ رک جائے گا۔یہ نقطۂ نظر اسلام کے سراسر منافی ہے۔اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس لیے دینِ حق دے کر دنیا میں مبعوث فرمایا ہے،تاکہ وہ تمام ادیان و مذاہب پر غالب آئے۔اس ضمن میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ﴿ہُوَ الَّذِیْٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْہُدٰی وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ وَ لَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ۔﴾[1] [وہی ذات(اعلیٰ ارفع)ہے،جس نے اپنے رسول کو حقیقی ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا،تاکہ اس دین کو تمام دینوں پر غالب کردے،اگرچہ مشرکوں کو یہ بات پسند نہ آئے۔] اللہ تعالیٰ نے اس دین کے لیے ضروری ٹھہرادیا ہے،کہ جہاں بھی شب و روز کا سلسلہ جاری ہے اور جس سرزمین میں سورج طلوع اور غروب ہوتا ہے،وہاں کے ہر گھر میں اسلام کی روشنی پہنچ کر رہے گی۔امام احمد نے حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ الفاظ فرماتے ہوئے سنا،کہ: ’’یہ دین وہاں لازمی طور پر پہنچے گا،جہاں رات اور دن پہنچ چکے ہیں۔
Flag Counter