Maktaba Wahhabi

19 - 121
’’اگر میری کچھ مدد کرنا مناسب سمجھیں،تو عمر کو مدینہ طیبہ میں میرے پاس رہنے دیں۔‘‘ اسامہ رضی اللہ عنہ نے خلیفۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تجویز سے موافقت کی اور عمر رضی اللہ عنہ جو قبل ازیں لشکر اسامہ میں شامل تھے،ابوبکر رضی اللہ عنہ کی اعانت کے لیے مدینہ طیبہ میں رہ گئے۔[1] ابوبکر رضی اللہ عنہ کی لشکر کو دس نصیحتیں: پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ لشکر کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: لوگو ٹھہرو!ٍمیں تمہیں دس باتوں کی نصیحت کرتا ہوں،انھیں اچھی طرح یاد رکھنا: 1 خیانت نہ کرنا۔ 2 بدعہدی نہ کرنا۔ 3 کسی کو دھوکا نہ دینا۔ 4 مقتولوں کا مثلہ نہ کرنا یعنی ان کے ناک،کان،ہاتھ،پاؤں وغیرہ اعضا نہ کاٹنا۔ 5 پھل دار درخت نہ کاٹنا۔ 6 کسی بکری،گائے اور اونٹ کو سوا کھانے کے ذبح نہ کرنا۔ 7 تم ایسے لوگوں کے پاس سے گزرو گے،جنھوں نے اپنے آپ کو گرجوں میں عبادت کے لیے وقف کر رکھا ہے،انھیں کچھ نہیں کہنا،ان کے حال پر ہی انھیں چھوڑ دینا۔ 8 تم ایسے لوگوں کے پاس پہنچو گے،جو تمھارے لیے برتنوں میں مختلف کھانے لائیں گے،تم انھیں کھانے لگو،تو بسم اللہ پڑھ کر کھانا۔ 9 تم ایسے لوگوں سے ملو گے،جنھوں نے سر کا درمیانی حصہ منڈوایا ہوگا اور سر کے
Flag Counter