Maktaba Wahhabi

78 - 90
(لَقَدْ عَجِبَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ۔أَوْ ضَحِکَ۔مِنْ فُلاَنٍ وَفُلاَنَۃٍ) ’’فلاں مرد اور فلاں عورت پر اللہ تعالی بہت خوش ہوا۔‘‘ تب اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی:﴿وَیُؤْثِرُونَ عَلَی أَنفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ﴾[بخاری:تفسیر القرآن باب﴿ویؤثرون علی أنفسہم﴾:۴۸۸۹،۳۷۹۸،مسلم کتاب الأشربۃ باب إکرام الضیف:۲۰۵۴] 2 حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ(ہجرت کر کے)ہمارے پاس تشریف لائے تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اور حضرت سعد بن الربیع رضی اللہ عنہ کے درمیان بھائی چارہ قائم کیا جو بہت مالدار تھے۔انہوں نے حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے کہا:میں انصار میں سب سے زیادہ مالدار ہوں اور یہ بات انصار کو بھی معلوم ہے۔میں اپنا مال دو حصوں میں تقسیم کرتا ہوں،ایک حصہ میرے لئے اور دوسرا آپ کیلئے۔اس کے علاوہ میری دو بیویاں بھی ہیں،آپ کو ان دونوں میں سے جو زیادہ اچھی لگے،میں اسے طلاق دے دیتا ہوں اور جب اس کی عدت پوری ہو جائے تو آپ اس سے شادی کر لیں۔حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا:(بَارَکَ اللّٰہُ لَکَ فِیْ أَہْلِکَ وَمَالِکَ)’’اللہ تعالی آپ کے گھر والوں اور آپ کے مال میں برکت دے۔‘‘
Flag Counter