Maktaba Wahhabi

79 - 90
حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ گھی اور پنیر کے مالک بن گئے،اور ابھی کچھ عرصہ ہی گذرا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر زرد رنگ کے کچھ آثار دیکھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا:یہ کیا ہے؟ انہوں نے جواب دیا:میں نے ایک گٹھلی کے وزن کے برابر سونا دے کر ایک انصاری عورت سے شادی کر لی ہے۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مبارکباد دی اور فرمایا:(أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاۃٍ)’’تم ولیمہ کرو خواہ ایک بکری ذبح کرکے ہی’‘۔[بخاری:۳۷۸۰،۳۷۸۱] یہ دونوں واقعات انصار مدینہ رضی اللہ عنہم کے جذبۂ ایثار وقربانی کی شہادت دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ انصار مدینہ رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں چند اور احادیث بھی ملاحظہ کر لیجئے: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(لَوْ أَنَّ الْأنْصَارَ سَلَکُوْا وَادِیًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَکْتُ فِیْ وَادِی الْأنْصَارِ،وَ لَوْ لاَ الْہِجْرَۃُ لَکُنْتُ امْرَئً ا مِنَ الْأنْصَارِ)[بخاری:۳۷۷۹] ترجمہ:’’اگر انصار ایک وادی یا گھاٹی میں چلیں(اور دوسرے لوگ دوسری وادی یا گھاٹی میں چلیں)تو میں بھی انصار کی وادی میں چلوں گا۔اور
Flag Counter