Maktaba Wahhabi

46 - 90
کڑھائی والی چادر اوڑھ رکھی تھی،چنانچہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ آئے تو آپ نے انھیں اس میں داخل کر لیا،پھر حضرت حسین رضی اللہ عنہ آئے تو وہ بھی اس میں داخل ہو گئے،پھر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں تو آپ نے انھیں بھی اس میں داخل کر لیا،پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ آئے تو آپ نے انھیں بھی اس کے اندر داخل کر لیا،اس کے بعد فرمایا:﴿إِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیْْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیْرًا﴾یعنی ’’اے اہل بیت ! اللہ تعالی تم سے نا پاکی کو دور کرکے اچھی طرح پاک کرنا چاہتا ہے۔‘‘[مسلم:۲۴۲۴] اور اس سے زیادہ واضح الفاظ حدیث ِ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے ہیں،چنانچہ وہ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر میں تھے،اسی دوران حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کچھ کھانا لیکر آپ کے پاس آئیں،تو آپ نے فرمایا:’’جاؤ اپنے خاوند اور دونوں بیٹوں کو بھی لے کر آؤ۔‘‘ اس کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ،حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ بھی آگئے،چنانچہ ان سب نے اُسی کھانے میں سے کھانا شروع کردیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک چادر پر تشریف فرما تھے اور میں اُس وقت نماز پڑھ رہی تھی،تو اللہ تعالی نے یہ آیت اتاری: ﴿إِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْہِبَ عَنکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیْرًا﴾ لہذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادر کا جو حصہ بچا ہو اتھا اسے پکڑا اور ان حضرات کو
Flag Counter