Maktaba Wahhabi

44 - 54
وہی کام تیرا رفیق ہوگا جو تو نے آخرت کی درستی کے لیے کیا ہوگا۔تیرے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا صاف ارشاد ہے: ((یَتْبَعُ الْمَیِّتَ ثَلٰثَۃٌ فَیَرْجِعُ اِثْنَانِ وَیَبْقٰی مَعَہٗ وَاحِدٌ یَتْبَعُہٗ اَہْلُہٗ وَمَالُہٗ وَعَمَلُہٗ فَیَرْجِعُ اَہْْلُہٗ وَمَالُہٗ وَیَبْقٰی عَمَلُہٗ۔)) (بخاری:۶۵۱۴) کہ میّت کے ساتھ تین چیزیں جاتی ہیں دو واپس آجاتی ہیں اور ایک میّت ہی کے ساتھ رہ جاتی ہے۔اُس کے گھر کے لوگ اس کا مال اور اس کا عمل ساتھ چلتے ہیں لیکن گھر کے لوگ اور مال تو واپس آجاتے ہیں اور اس کا عمل اس کے ساتھ رہ جاتا ہے وہ واپس نہیں آتا۔لہٰذا اے دنیا کے راہ روز ذرا اس وقت کا دھیان کر جبکہ تو دنیا سے سدھارے گا۔سب ٹھاٹھ باٹ کر یہیں چھوڑے گا اور بے کسی اور بے بسی کی حالت میں دنیا سے اپنا رخ پھیر کر آخرت کی طرف منہ موڑے گا۔اگر اس وقت تیرے ساتھ سامان آخرت ہوگا تو تو غنیوں کا غنی ہوگا بے نیاز و بے پروا ہوگا۔اپنے کیے کو اپنے سامنے پائے گا خوشی کے مارے باغ باغ ہوگا۔اگر تو سامان آخرت سے تہیدست ہوگا تو تو فقیروں کا فقیر ہوگا محتاجوں کا محتاج ہوگا۔تیرے برے اعمال تیرے سامنے ہوں گے تو لرزتا اور کانپتا ہوگا کیونکہ مرتے ہی حقیقت کھل جائے گی نیکی ہو یا بدی سب سامنے آجائے گی۔ایسی ہولناکی ہوگی کہ انسان گھبرا کر کہے گا((اَیْنَ الْمَفَرُّ۔))بھاگ کر کہاں چلا جاؤں۔جواب ملے گا۔{کَلَّا لَا وَزَرْo اِلٰی رَبِّکَ یَوْمَئِذٍ الْمُسْتَقَرُّ}نہیں کہیں نہیں ہے بچاؤ تیرے ربّ تک ہے اس دن ٹھہرنا۔{یُنَبُّوئُ الْاِنْسَانُ یَوْمَئِذٍ م بِمَا قَدَّمَ وَاَخَّرَ}(القیامۃ:۱۱،۱۳)کہ خبر دیا جائے گا اُس دن آدمی ساتھ اُس چیز کے جو آگے بھیجا اور پیچھے چھوڑا۔غرض اس کا سارا کچا چٹھا اس کو سنا دیا جائے گا۔دنیا میں اس کا ایک ایک قدم ضبط تحریر ہوگا اس کا ایک ایک فعل لکھا جاچکا ہوگا فرمان ہے: {اِنَّا نَحْنُ نُحْیٖ الْمَوْتٰی وَنَکْتُبُ مَا قَدَّمُوْا}(یٰس:۱۲) ’’کہ ہم زندہ کریں گے مردوں کو اور لکھا ہے ہم نے جو آگے بھیجا ہے انھوں نے۔‘‘
Flag Counter