Maktaba Wahhabi

69 - 92
حلق جمیع اللحیۃ مثلۃ لا تجوز))’’اس بات پر اتفاق ہے کہ ساری داڑھی منڈھوا دینا مثلہ ہے اور یہ جائز نہیں‘‘…ابن عباس سے (المعجم الکبیر11/41) میں روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ مَثَّلَ بِالشَّعْرِ فَلَیْسَ لَہْ عِنْدَ اللّٰہِ خَلَاقٌ)) ’’جس شخص نے بالوں کے ساتھ مثلہ کیا اس کے لیے اللہ تعالیٰ کے ہاں کوئی حصہ نہیں۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ بڑے بڑے علماء نے بھی اس کو مثلہ خیال کرتے ہوئے اس کی حرمت کے فتوے دیے جیسا کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ (الاختیارات العلمیۃ ص6) میں فرماتے ہیں: ((ویحرم حلق اللحیۃ)) ’’داڑھی مونڈھنا حرام ہے۔‘‘ اور حنفی مذہب کے مشہور عالم ابن عابدین شامی (درالمختار شرح الدر المختار 2/418) میں فرماتے ہیں: ((ویحرم علی الرجل قطع لحیتہ ای حلقھا)) ’’مرد کا داڑھی مونڈھنا حرام ہے۔‘‘ اور مالکی مذہب کے مشہور عالم علامہ عدوی (حاشیۃ شرح رسالۃ ابن ابی زید القیروانی 2/4411) میں فرماتے ہیں: ((نقل عن مالک کراہۃ حلق ما تحت الحنک حتی قال انہ من فعل المجوس کما یحرم ازالۃ شعر اللحیۃ)) ’’امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے کہ داڑھی کے نیچے کے بالوں کو مونڈھنا مکروہ ہے یہاں تک کہ ان سے یہ بھی منقول ہے کہ یہ مجوسیوں کا فعل ہے جس طرح کہ داڑھی کے بال مونڈھنا حرام ہے۔‘‘ خلاصہ کلام یہ ہے کہ انسان کا چہرہ ایک مکرم عضو ہے ۔چونکہ محاسن اور حواس کا مجمع ہے
Flag Counter