Maktaba Wahhabi

59 - 92
نہیں ،کسی شاعر نے کیا خوب کہا تھا: یَظُنُّ الْمَرْئُ فِی الدُّنْیَا خُلُوْدًا خُلُوْدُ الْمَْرئِ فِی الدُّنْیَا مَحَال ’’انسان گمان کرتا ہے کہ وہ دنیا میں ہمیشہ رہے گا لیکن اس کا دنیا میں ہمیشہ رہنا محال ہے۔‘‘…کیونکہ دنیا تو چل چلاؤ کا نام ہے۔‘‘ نَزَلْنَا ہٰہُنَا ثُمَّ ارْتَحَلْنَا کَذَا الدُّنْیَا نُزُوْلٌ وَ اَرْتِحَالُ ’’ یہاں ہم اُترے ہیں پھر یہاں سے کوچ کیا۔ اسی طرح دنیا چل چلاؤ کا نام ہے۔‘‘ سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ اگر ہمارے نبی دنیا میں ہمیشہ نہیں رہے تو ہم ہمیشہ زندہ کیسے رہیں گے۔ شاعر کہتا ہے: لو کانت الدنیا تدوم لاھلھا لکان رسول اللّٰہ حیًّا یخلد ’’اگر دنیا میں کسی کو بقا و دوام حاصل ہوتا تو اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ ہمیشہ زندہ رہتے۔‘‘ اگر آپ نہیں رہے تو پھر شیطانی لمبی امیدیں لگاتے وقت سوچنا چاہیے کہ اگر تو زندہ رہ بھی جائے تو اتنی دیر تو گناہ لکھے جائیں گے کہ نہیں؟ بلاشبہ لکھے جائیں گے پھر اتنا گناہ کرکے جنت کی اُمید رکھنا حماقت کا درجہ اولیٰ نہیں تو کیا ہے؟ آدم علیہ السلام نے ایک غلطی کی اور جنت سے نیچے آ جائیںاور اے مسلمان!تو روزانہ نبی کی سنت کو کاٹ کر مونڈھ کر وہاںبہائے جہاں بول وبراز جاتا ہے، پھر جنت کی سیڑھیوں کے نقشے بھی دیکھے ،شرم تم کو مگر آتی ہی نہیں، آذرا شاعر کی بات پر غور کر… تصل الذنوب الی الذنوب و ترتجی درج الجنان و فوز نیل العابد
Flag Counter