Maktaba Wahhabi

53 - 92
{وَمَا آتٰکُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا} (الحشر:7) ’’رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ تمہیں دیں اسے لے لو اور جس سے منع کریں اس سے رک جاؤ۔‘‘ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((فَاِذَا نَھَیْتُکُمْ عَنْ شَیْئٍ فَاجْتَنِبُوہُ۔)) [1] ’’میں جس چیزسے تم کو روکوں اس سے رُک جاؤ۔‘‘ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے آ جانے کے بعد داڑھی کو معاف نہ کرنے والا پھر بھی محبت رسول کا دعویٰ کرے تو بتلاؤ اس جیسا جھوٹا کوئی ہو سکتا ہے؟ جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ ہی اچھا ہی نہیں لگتا وہ محبت کا دعویٰ کیسے کرتا ہے؟ کسی شاعر نے ایسے لوگوں کے بارے میں خوب کہا ہے: و کل یدعی بوصل لیلیٰ ولیلیٰ لا تقربھم ذاک ’’ہر شخص لیلیٰ کے ساتھ تعلق کا دعویٰ کرتا ہے اور لیلیٰ انکار کرتی ہے کہ اس کا تعلق کسی کے ساتھ نہیں۔‘‘ یہ تو ایک دنیاوی مثال ہے کہ لیلیٰ کسی کے تعلق کو اس لیے قبول نہیں کرتی نہ اقرار کرتی ہے کیونکہ اس کی اپنی کچھ شرطیں ہوں گی لیکن بتلائیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو مانا نہ جائے اور آپ کی شکل پسند نہ آئے پھر بھی کہے کہ مجھے آپ سے محبت ہے تو یہ محبت کے روپ میں دشمنی ہے اور پھر دشمنی کرکے یہ امید بھی مسلمان رکھے کہ قیامت کو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ سے حوض کوثر کا پانی پیوں گا تو یہ ایسے لوگوں میں سے جن کے بارے میںشاعر کہتا ہے: کچھ لوگ بچھا کر کاٹنے پھولوں کی توقع رکھتے ہیں دے کر شعلوں کو ہوائیں ساون کی توقع رکھتے ہیں
Flag Counter