Maktaba Wahhabi

144 - 180
ہر وقت تیاررہتا تھا، اللہ تجھے بدترین بدلہ عطا فرمائے۔‘‘ پھر اس پر ایک اندھا اور بہرہ فرشتہ مسلط کر دیا جاتا ہے جس کے ہاتھ میں لوہے کا گرز ہوتا ہے، اگر پہاڑ پر مارا جائے تو پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائے، فرشتہ اسے بری طرح مارتا ہے۔ کافر ایک ہی ضرب میں ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے پھر پہلی والی حالت میں لوٹا دیتا ہے (یعنی اس کا جسم صحیح سالم کردیاجاتا ہے) پھر فرشتہ اسے دوسری دفعہ مارتا ہے تو کافر بری طرح چیخنے چلانے لگتا ہے جسے جن و انس کے علاوہ ہر جاندار مخلوق سنتی ہے۔ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں پھر اس کے لئے آگ کی طرف دروازہ کھول دیا جاتا ہے اور اس کے لئے آگ کا بستر بچھا دیا جاتا ہے۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 126 قبر میں کافر کو ڈسنے کے لئے ایسے سانپ اور بچھومسلط کئے جاتے ہیں کہ اگر ان میں سے ایک بھی زمین پر پھونک مار دے تو زمین پر کبھی کوئی چیز پیدا نہ ہو۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ شَہِدْنَا جَنَازَۃً مَعَ نَبِیِّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَلَمَّا فُرِغَ مِنْ دَفْنِہَا، وَ انْصَرَفَ النَّاسُ ، قَالَ نَبِیُّ اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((اِنَّہٗ اَلْآنَ یَسْمَعُ خَفْقَ نِعَالِکُمْ ، اَتَاہُ مُنْکَرٌ وَ نَکِیْرٌ اَعْیُنُہُمَا مِثْلُ قُدُوْرِ النُّحَاس،وَاَنْیَابُہُمَا مِثْلُ صَیَاصِی الْبَقَرِ، وَ اَصْوَاتُہُمَا مِثْلُ الرَّعْد، فَیُجْلِسَانِہٖ فَیَسْأَلاَنِہٖ مَا کَانَ یَعْبُدُ وَ مَنْ کَانَ نَبِیُّہ،فَاِنْ کَانَ مِمَّنْ یَعْبُدُ اللّٰہَ قَالَ:اَعْبُدُاللّٰہَ ، وَ نَبِیِّیْ مُحَمَّدٌ صلی اللّٰه علیہ وسلم ، جَائَ نَا بِالْبَیِّنَاتِ وَ الْہُدٰی فَآمَنَّا بِہٖ وَاتَّبَعْنَاہُ ، فَذٰلِکَ قَوْلُ اللّٰہِ ﴿یُثَبِّتُ اللّٰہَ الَّذِیْنَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثاَّبِتِ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَۃِ …﴾(ابراہیم:27)فَیُقَالُ لَہُ :عَلَی الْیَقِیْنِ حُیِیْت،وَ عَلْیِہ مِتَّ،وَ عَلَیْہِ تُبْعَثَ ثُمَّ یُفْتَحُ لَہٗ بَابٌ اِلَی الْجَنَّۃِ ،وَ یُوَسَّعُ لَہٗ فِیْ حُفْرَتِہٖ وَ اِنْ کَانَ مِنْ اَہْلِ الشَّکِّ، قَالَ: لاَ اَدْرِیْ،سَمِعْتُ النَّاسَ یَقُوْلُوْنَ شَیْئًا فَقُلْتُہٗ، فَیُقَالُ لَہٗ:عَلیَ الشَّکِّ حُیِیْت ، وَ عَلَیْہِ مِتَّ ، وَ عَلَیْہِ تُبْعَثُ۔ثُمَّ یُفْتَحُ لَہٗ بَابٌ اِلَی النَّارِ،وَ تُسَلَّطُ عَلَیْہِ عَقَارِبُ وَ تَنَانِیْنُ لَوْ نَفَخَ اَحَدُہُمْ عَلَی الدُّنْیَا مَا اَنْبَتَتْ شَیْئًا تَنْہَشُہ ، وَ تُوْمَرُ الْاَرْضُ فَتَنْضَمُّ عَلَیْہِ حَتّٰی تَخْتَلِفَ اَضْلاَعُہٗ ))۔رَوَاہُ الطَّبَرَانِیُّ فِی الْاَوْسطَ[1] (حسن)
Flag Counter