Maktaba Wahhabi

143 - 180
الْوَجْہِ ، قَبِیْحُ الثِّیَابِ ، مُنْتِنُ الرِّیْحِ ۔ فَیَقُوْلُ : اَبْشِرْ بِہَوَانٍ مِنَ اللّٰہِ وَ عَذَابٍ مُقِیْمٍ ۔ فَیَقُوْلُ : بَشَّرَکَ اللّٰہُ بِالشَّرِّ، مَنْ اَنْتَ ؟ فَیَقُوْلُ : وَ اَنْتَ اَنَا عَمَلُکَ الْخَبِیْثُ کُنْتَ بَطِیْئًا عَنْ طَاعَۃِ اللّٰہِ سَرِیْعًا فِیْ مَعْصِیَتِہٖ فَجَزَاکَ اللّٰہُ شَرًّا ، ثُمَّ یُقَیَّضُ لَہٗ اَعْمٰی اَصَمُّ اَبْکَمُ فِیْ یَدِہٖ مِرْزَبَۃٌ لَوْ ضُرِبَ بِہَا جَبَلٌ کَانَ تُرَابًا ، فَیَضْرِبُہٗ ضَرْبَۃً حَتّٰی یَصِیْرُ تُرَابًا ، ثُمَّ یُعِیْدُہُ اللّٰہُ کَمَا کَانَ ، فَیَضْرِبُہٗ ضَرْبَۃً اُخْرٰی فَیَصِیْحُ صَیْحَۃً یَسْمَعُہٗ کُلُّ شَیْئٍ اِلاَّ الثَّقَلَیْنِ ۔ قَالَ الْبَرَائُ ثُمَّ یُفْتَحُ لَہٗ بَابٌ مِنَ النَّارِ وَ یُمَہَّدُ لَہٗ مِنْ فَرُشِ النَّارِ ))۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ [1] (حسن) حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’(قبر میں) کافر آدمی کی روح جب اس کے جسم میں لوٹائی جاتی ہے تو اس کے پاس دوفرشتے آتے ہیں جو اسے اٹھا کر بٹھا دیتے ہیں اور پوچھتے ہیں ’’تیرا رب کون ہے؟‘‘ کافر کہتا ہے ’’ہائے افسوس میں نہیں جانتا۔‘‘ فرشتے پوچھتے ہیں ’’تیرا دین کون سا ہے؟‘‘ کافر کہتا ہے ’’ہائے افسوس میں نہیں جانتا ۔‘‘ فرشتے پوچھتے ہیں ’’وہ شخص جو تمہارے درمیان مبعوث کئے گئے تھے وہ کون تھے؟‘‘ کافر کہتا ہے ’’ہائے افسوس میں نہیں جانتا۔‘‘ آسمان سے منادی کی آواز آتی ہے اس نے جھوٹ کہا ہے۔ اس کے لئے آگ کا بستر بچھا دو، اسے آگ کا لباس پہنادو، اس کے لئے جہنم کی طرف ایک دروازہ کھول دو۔ چنانچہ جہنم کی گرم اور زہریلی ہوا اسے آنے لگتی ہے۔ اس کی قبر اس پر تنگ کردی جاتی ہے حتی کہ اس کی ایک طرف کی پسلیاں دوسری طرف کی پسلیوں میں پیوست ہوجاتی ہیں۔ پھر اس کے پاس ایک بدصورت ، غلیظ کپڑوں والا ، بدترین بدبوو الا شخص آتا ہے اور کہتا ہے ’’تجھے برے انجام کی بشارت ہو یہ ہے وہ دن جس کا تجھ سے وعدہ کیا گیا تھا۔ کافر کہتا ہے تو کو ن ہے؟ تیرا چہرہ بڑا ہی بھدا ہے۔ تو (میرے لئے) برائی لے کر آیا ہے ، وہ جواب میں کہتا ہے ’’ میں تیرے اعمال ہوں۔‘‘ تب کافر کہتا ہے ’’اے میرے رب ! قیامت قائم نہ کرنا۔‘‘ ایک روایت یہ ہے کہ اس کے پاس ایک بدشکل ، غلیظ کپڑوں والا بدبو دار شخص آتا ہے اورکہتا ہے ۔’’تجھے رسوا کن اورہمیشہ رہنے والے عذاب کی بشارت ہو ۔ ‘‘ کافر کہتا ہے کہ’’ اللہ تجھے شر سے نوازے تو کون ہے؟‘‘ وہ کہتا ہے ’’میں تیرے گندے اعمال ہوں۔(دنیا میں ) تو اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ٹال مٹول کرنے والا اوراس کی نافرمانی میں
Flag Counter