روایت کیا ہے۔ مسئلہ 83 مومن آدمی کو جہنم میں اس کا گھر دکھایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تجھے اس گھر سے بچا لیا ہے پھر جنت میں اسے اس کا گھر دکھایا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تجھے یہ گھر عطا فرمایا ہے۔ مسئلہ 84 مومن آدمی اپنے نیک انجام کی خبر اپنے اہل و عیال کو دینا چاہتاہے لیکن اسے اس کی اجازت نہیں دی جاتی۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ (( اِنَّ الْمُؤْمِنَ اِذَا وَُضِعَ فِیْ قَبْرِہٖ اَتَاہُ مَلَکٌ فَیَقُوْلُ لَہٗ مَا کُنْتَ تَعْبُدُ؟ فَاِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی ہَدَاہُ قَالَ : کُنْتُ اَعْبُدُاللّٰہَ ، فَیُقَالُ : مَا کُنْتَ تَقُوْلُ فِیْ ہٰذَا الرَّجُلِ ؟ فَیَقُوْلُ : ہُوَ عَبْدُاللّٰہِ وَ رَسُوْلُہٗ ، فَمَا یُسْأَلُ عَنْ شَیْ ئٍ غَیْرَہَا بَعْدَہَا ، فَیُنْطَلَقُ بِہٖ اِلٰی بَیْتٍ کَانَ لَہٗ فِی النَّارِ ، فَیُقَالُ لَہٗ : ہٰذَا بَیْتُکَ کَانَ لَکَ فِی النَّارِ، وَلٰکِنَّ اللّٰہَ عَصَمَکَ وَ رَحِمَکَ فَاَبْدَلَکَ بِہٖ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ فَیَرَاہُ فَیَقُوْلُ : دَعُوْنِیْ حَتّٰی اَذْہَبَ فَاُبَشِّرَاَہْلِیْ ، فَیُقَالُ لَہُ : اسْکُنْ)) ۔رَوَاہُ اَبُوْ دَاوٗدَ [1] (صحیح) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب مومن آدمی کو قبر میں دفن کیا جاتا ہے تو اس کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے جو اس سے پوچھتا ہے ’’تو کس کی عبادت کرتا تھا؟‘‘ اگر اللہ اسے ہدایت دے تو وہ کہتا ہے میں اللہ کی عبادت کرتا تھا ۔ پھر فرشتہ اس سے پوچھتا ہے ’’اس آدمی (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کے بارے میں تو کیا کہتا تھا؟‘‘ مومن آدمی جواب دیتا ہے : ’’وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔‘‘ اس کے بعد اس سے کوئی اوربات نہیں پوچھی جاتی۔ پھر اسے جہنم میں ایک گھر دکھایا جاتا ہے اور اسے بتایا جاتا ہے کہ یہ تمہارے لئے تھا لیکن اللہ نے تجھے اس سے بچا لیاہے اور اس کے بدلے میں تجھے جنت میں ایک گھر عطا فرمایا ہے جسے مومن آدمی دیکھتا ہے اور کہتا ہے کہ ذرا مجھے چھوڑ و میں اپنے |