Maktaba Wahhabi

286 - 360
جاری رہے گی۔‘‘ ب: امام احمد اور امام طبرانی نے حضرت اُمّ قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’بنواسد کے کچھ لوگوں کی معیت میں عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ یوم النحر کے پچھلے پہر میرے ہاں سے قمیص پہنے ہوئے نکلے۔ پھر عشاء کے وقت میرے ہاں پلٹے، تو قمیصیں ان کے ہاتھوں میں تھیں۔ انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے کہا: ’’اے عکاشہ! تمہیں کیا ہوا ہے: قمیصیں پہنے ہوئے گئے تھے اور اب قمیصیں ہاتھ میں اٹھائے پلٹے ہو؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’خَیْرًا یَا أُمَّ قَیْسٍ! ہٰذَا یَوْمٌ رُخِّصَ لَنَا فِیْہِ، إِذَا نَحْنُ رَمَیْنَا الْجَمْرَۃَ، حَلَلْنَا مِنْ کُلِّ مَا أَحْرَمْنَا مِنْہُ إِلَّا مَا کَانَ مِنَ النِّسَائِ حَتَّی نَطُوْفَ بِالْبَیْتِ۔ فَإِذَا أَمْسَیْنَا، وَلَمْ نَطُفْ، صِرْنَا حُرُمًا کَہَیْئَتِنَا قَبْلَ أَنْ نَرْمِيَ الْجَمْرَۃَ۔‘‘[1] ’’اے ام قیس رضی اللہ عنہا خیر (ہی) ہے۔ اس دن ہمیں رمی جمرہ کے بعد، بیت اللہ کا طواف کرنے تک، ازدواجی تعلقات کے سوا، احرام کی وجہ سے منع کردہ دیگر تمام باتوں کے کرنے کی اجازت دی گئی۔ اگر ہم شام تک طواف نہ کریں، تو پھر رمی جمرہ کرنے سے پہلے کی طرح
Flag Counter