Maktaba Wahhabi

55 - 114
کی یہ رائے درست نہیں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے النکت میں اس پر نقد کیا ہے۔[1] تو صحیح بات اس بارے میں یہی ہے کہ اس سے مراد (یعنی علی شرط البخاری )اس (بخاری) کے راوی ہیں ۔ جب راوی ہیں تو پھر پچھلی سند زیر بحث آئے گی۔(یعنی جو مصنف سے لے کر اس راوی تک ہے جس راوی کے ساتھ صحیح بخاری کی سند ملتی ہے۔ ) اس سند کو ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ بھی شرط بخاری پر ہے۔ اور تصحیح و تحسین کے حوالے سے مزید ضمنی چیزیں بھی ملحوظ رکھی جائیں گی ۔
Flag Counter