Maktaba Wahhabi

51 - 114
کچھ خطرات ہیں۔[1] اگر امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ کا یہی اصول ہوتا جو ابن حبان رحمہ اللہ کا ہے تو صحیح ابن خزیمہ میں بارہا مقامات پر یہ بات نہ کہتے۔ اس لئے ابن خزیمہ رحمہ اللہ کے بارے میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لسان المیزان کے مقدمے میں جو کہا ہے، وہ محل نظر ہے ۔ حالانکہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ خود کہتے ہیں کہ عبداللّٰه بن عبدالرحمان اخرجه ابن خزیمة فی صحیحه یدل علی انه ثقة عندہ ‘‘ اور یہی تبصرہ عبداللہ بن عتیبہ کے بارے میں بھی کیا ہے۔[2] اور یہی بات عبدالرحمان بن خالد کے ترجمے میں کہی کہ ان سے ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے روایت لی ہے اور یہ دلیل ہے کہ ان کی توثیق ہے۔[3] یہ ساری باتیں اس بات کی تردید کرتی ہیں جو حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لسان المیزان کے مقدمے میں ان کی طرف منسوب کی ہیں۔
Flag Counter