[1]﴿ اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِی وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا﴾ (المائدۃ:3) ’’آج کے دن میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کردیا اور اپنی نعمت تم پر پوری کردی اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کیا۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کی دلیل فرمان الٰہی ہے: ﴿اِنَّکَ مَیِّتٌ وَاِنَّہُمْ مَّیِّتُوْنَ ، ثُمَّ اِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ عِنْدَ رَبِّکُمْ تَخْتَصِمُوْنَ﴾ (الزمر:30، 31 ) ’’بلاشبہ آپ کو بھی مرنا ہے اور تحقیق وہ بھی مرنے والے ہیں پھر یقینا تم سب قیامت کے دن اپنے جھگڑوں کو اﷲ تعالیٰ کے سامنے پیش کروگے۔‘‘[2] |