رسالت محمدی کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی دلیل : فرمان الٰہی ہے: ﴿ لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْ مِنِیْنَ رَؤُ وفٌ رَّحِیْمٌ﴾ (التوبۃ : 128) ’’لوگو! تمہارے پاس تم ہی میں سے[1] ایک ایسے رسول تشریف لائے ہیں جن پر تمہاری تکلیف[2]گراں گزرتی ہے ‘وہ تمہاری منفعت کے بارے میں خواہش مند [3] ہیں ۔ایمانداروں کے ساتھ بڑے ہی شفیق ومہربا ن ہیں ۔‘‘[4] یہ گواہی دینا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں مطلب یہ کہ جس کام کا وہ حکم فرمائیں اس کی اطاعت کرنا ‘جس چیز کی خبر دیں اس کی تصدیق کرنا اور جس چیز سے منع کیا یا زجرو توبیح |