Maktaba Wahhabi

637 - 669
10۔محمد محمود عالم صفدر اوکاڑوی دیوبندی جس نے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے میں بہت زبان درازی کی ہے۔ دیکھئے: (قافلہ ٔباطل ج1 شمارہ 2ص20تا 32) اسی محمود عالم نے’’اصول حدیث‘‘والے مضمون میں خود لکھا ہے: ’’شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں۔۔۔‘‘ (قافلۂ باطل ج1 شمارہ 4ص8) ان کے علاوہ اور بھی بہت سے حوالے ہیں مثلاً دیکھئے منحۃ الخالق علی البحرالرائق (ج5ص246)براءت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ تصنیف ظفر احمد عثمانی تھانوی دیوبندی (ص17)خاتمہ الکلام فی ترک القراءۃ خلف الامام تصنیف فقیر اللہ دیوبندی (ص 43) اور’’صبر و تحمل کی روشن مثالیں‘‘تالیف محمد صاحب بن مفتی ابراہیم دیوبندی (ص53،56) جب مرضی کا معاملہ ہو مثلاً فاتحہ خلف الامام کا مسئلہ وغیرہ تو دیوبندی حضرات حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو شیخ الاسلام ، امام اور علامہ وغیرہ لکھتے ہیں اور اگر مرضی کے خلاف بات ہو تو یہی لوگ شیخ الاسلام پر تنقید ، تنقیص اور توہین آمیز جملے بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔ کیا انھیں اللہ کا خوف نہیں ہے؟ (شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے میں ابن بطوطہ سیاح کے کذب وافتراء کی تردید کے لیے دیکھئے محترم محمد صدیق رضا کتاب:مشہور واقعات کی حقیقت ص160۔164) آخر میں دوبارہ عرض ہے کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اہل سنت وجماعت کے کبار علماء میں سے جلیل القدر ثقہ امام تھے ، آپ 20 ذوالقعدہ 728ھ میں دمشق کے قلعے کی جیل میں فوت ہوئے ۔ رحمہ اللہ (11؍دسمبر2008ء) چند اہم سوالات اور ان کے جوابات سوال: آپ کی خدمت میں پھر کچھ دینی سوالات ارسال کر رہا ہوں تاکہ قرآن وحدیث کی روشنی میں جوابات حاصل کر سکوں۔ 1۔یہاں مدراس کے علاقے کے اہلحدیثوں سے یہ بات آئی ہے کہ جہری نمازوں کی جماعت میں مقتدیوں کو سورۂ فاتحہ سنناچاہیے۔انفرادی طور پر پڑھنا ضروری نہیں۔ یہ قول
Flag Counter