اس کوثری نے شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے بارے میں تو ہین کرتے ہوئے لکھا:
"ومع ھذا کلہ ان کان ھو لا یزال بعد شیخ الاسلام فعلی الاسلام السلام "
اور اگر ان سب (باتوں)کے باوجود اسے شیخ الاسلام کہا جاتا ہے تو(ایسے)اسلام پر سلام ہے۔(الاشفاق علیٰ احکام الطلاق 89)
دیکھئے کوثری چرکسی جہمی نے کس طرح شیخ الاسلام پر اپنی بھڑاس نکالی ہے حالانکہ حافظ ذہبی ، حافظ برزالی ، حافظ ابن عبد الہادی ، حافظ ابن سیدالناس ،حافظ کثیر اور حافظ ابن القیم وغیرہم نے حافظ ابن تیمیہ کو شیخ الاسلام قرادیا تھا ۔ کوثری کے گمراہ کن نظریات و عقائد کے لیے دیکھئے مولانا ارشاد الحق اثری کی کتاب:مقالات (ج1ص53،162،179)
آخر میں حنفیت کی طرف منسوب ان مبتد عین کی خدمت میں حنفیوں اور مبتدعین کےحوالے پیش کرتا ہوں جو اپنی تحریروں میں حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو شیخ الاسلام کہتے یا ان کی تعریف میں رطب اللسان تھے یا ہیں:
1۔ملاعلی قاری حنفی تقلیدی نے حافظ ابن تیمیہ اور ابن القیم کے بارے میں لکھا:
"ومن طالع شرح منازل السائرين ، تبين له أنهما كانا من أكابر أهل السنة والجماعة ، ومن أولياء هذه الأمة "
’’ جس نے منازل السائرین کی شرح کا مطالعہ کیا تو اس پر واضح ہو گیا کہ وہ دونوں ( ابن تیمیہ اور ابن القیم )اہل سنت والجماعت کے اکابر میں سے اوراس امت کے اولیاء میں سے تھے۔(جمع الوسائل فی شرح الشمائل ج1 ص207)
ملا علی قاری کی اس عبارت کو اختصار کے ساتھ سرفراز خان صفدر گکھڑوی کڑ منگی نے اپنی کتاب’’المنہاج الواضح یعنی راہ سنت‘‘ میں نقل کیا اور کوئی جرح نہیں کی۔ دیکھئے ص187
نیز دیکھئے تفریح الخواطر فی ردتنویر الخواطرص29، اور راہ ہدایت ص138
2۔سرفراز خان صفدر دیوبندی کڑمنگی نے لکھا:
"شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللّٰه ۔۔۔۔ " (احسن الکلام طبع جون 2006،جلد 1ص94)
3۔محمد منظور نعمانی دیوبندی نے کہا:
|