Maktaba Wahhabi

40 - 93
لیکن امام شوکانی نے کہا ہے: ﴿رِجَالُ اَسْنَادِہٖ ثِقَاتُٗ وَمُقَاتِلْ بَنْ بَشِیْرٍ الْعَجَلِیْ قَدْوَثَّقَہُٗ ابْنُ حِبَّانَ﴾[1] اس کی سند کے راوی ثقہ ہیں اورمقاتل بن بشیرالعجلی کو امام ابن حبان نے ثقہ قرار دیا ہے۔ بخاری وابوداؤد،نسائی اور مسندا حمد میں حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اﷲ عنہاکے گھر گزاری۔اسی حدیث میں وہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عشاء پڑھ کر اپنے گھر آئے اور چار رکعتیں پڑھیں۔[2] الغرض ان چار یا چھ رکعتوں میں سے جمہور علماء کے نزدیک دو سنت مؤکّدہ اور باقی مستحب ونوافل ہیں[3]جن کے پڑھنے پر ثواب تو ہے نہ پڑھنے پر عقاب نہیں۔ اوقاتِ سُنن: امام ابن قدامہ لکھتے ہیں کہ نماز سے پہلے والی سنتوں کا وقت نماز کے وقت کے داخل ہو جانے سے نماز تک ہے اور بعد والی سنتوں کا فرض نماز اداہو چکنے سے لیکر اس نماز کا وقت گز ر جانے تک ہے۔[4] ٭جبکہ مؤکّدہ سنّتوں کی قضاء بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے جیسے فجر کی اور ظہر کی بعد والی دو سنتوں کی قضاء کتبِ حدیث میں معروف ہے۔
Flag Counter