Maktaba Wahhabi

26 - 75
امام خطابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عَجوہ نامی کھجور کے سِحر و زہر کے سلسلہ میں سب سے زیادہ بابرکت و مفید ہونے کی خاص وجہ یہ ہے کہ یہ مدینہ منورہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دستِ مبارک سے بوئی گئی تھی ۔[1] 19 نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض دیگر تدابیر اور احتیاطیں بھی بتائی ہیں مثلاً آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’اپنے دروازے بند رکھا کرو ، اپنے کھانے پینے کے برتنوں کے منہ ڈھانپ کر رکھو، اپنے چراغ بجھا کر سویا کرو ، اپنے مشکیزوں [پانی کے برتنوں ] کے منہ بند کر کے رکھا کرو، شیطان بند دروازے کو نہیں کھولتا، ڈھکنا نہیں اٹھاتا، نہ مشکیزوں کا تسمہ کھولتا ہے، اور چوہیا تو گھر والوں سمیت گھر کو آگ لگادیتی ہے۔‘‘ [2] 20 ایک حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ’’سال میں ایک رات ایسی بھی آتی ہے جس میں وباء (بیماری) اترتی ہے۔ اور وہ جس کھانے کے ننگے برتن یا کھلے منہ والے پانی کے مشکیزے (برتن) کے پاس سے گزرتی ہے ، اس میں داخل ہوجاتی ہے۔[3] 21 ایک اور حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’اگر کسی کے لیے برتن کا ڈھکنا نہیں بلکہ صرف یہی ممکن ہے کہ وہ برتن کے منہ پر کوئی لکڑی کا ٹکڑا (چَھڑی وغیرہ) رکھ دے اور اس پراللہ کا ذکر کر دے (بِسْمِ اللّٰہ پڑھ دے) تو یہی کر لے ۔۔۔۔۔‘‘۔ [4]
Flag Counter