Maktaba Wahhabi

68 - 75
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی سے ثابت نہیں لہٰذا اسکا ترک کرنا ہی اَولیٰ ہے۔[1] اور جہاں تک کچھ آیات و ادعیہ اور اذکار لکھ کر گلے یا ران یا بازو پر باندھنے یا سرہانے کے نیچے رکھنے کا تعلق ہے تو اس تعویذ باندھنے کے سلسلہ میں بھی اقرب و اَولیٰ یہی ہے کہ ایسا نہ کیا جائے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کیا نہ کرنے کا حکم فرمایا۔ لہٰذا یہ امور راجح قول کے مطابق ممنوع ہیں۔ البتہ دَم کرنا ثابت ہے ،وہ ضرور کریں۔[2] دَم شدہ پانی اورچند احتیاطی امور: ٭ جادو و غیرہ کے علاج کے آخر میں یہ بات بھی آپ کے گوش گزار کردیں کہ دَم شدہ پانی پئیں اور اسکے بقیہ حصہ سے نہائیں اور جب دَم شدہ پانی سے نہائیں تو عام حمام میں نہیں بلکہ کسی دوسری جگہ نہائیں تو بہتر ہے، تاکہ وہ پانی لٹرین میں جانے کی بجائے صاف جگہ پر گر کر خشک ہوجائے، غرض اس پانی کو ناپاک جگہ پر نہ انڈیلیں تو بہتر ہے۔ ٭ جس پانی پر دَم کیاگیا ہو اُسے آگ وغیرہ سے گرم نہ کریں اور اگر گرم کرنا ضروری ہی ہو تو صرف سورج کی تپش سے گرم کرسکتے میں ۔ ٭ پینے کے اُس دَم شدہ پانی میں مزید پانی ڈال کر اضافہ نہ کریں بلکہ نئے پانی پر دَم کرلیں۔ [3]
Flag Counter