(9)۔جب آپ سیدھے کھڑے ہوجاتے تو ر بنا ولک الحمد کہتے۔[1]اس حالت میں آپ قدرے زیادہ دیر تک کھڑے رہتے تھے۔[2]
(10)۔پھر اللّٰه اکبر کہتے اور سجدے میں چلے جاتے۔[3]اس موقع پر آپ رفع الیدین نہ کرتے تھے۔[4]آپ پیشانی،ناک ،دونوں ہاتھوں،دونوں گھٹنوں اوردونوں قدموں کی انگلیوں پر سجدہ کرتے تھے۔[5]اپنے ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیاں قبلہ کی جانب رکھتے۔[6]حالت سجدہ میں اعتدال واطمینان کا خاص خیال رکھتے۔پیشانی اور ناک اچھی طرح زمین پرٹکاتے۔[7]ہتھیلیوں پر بوجھ ڈالتے اور کہنیوں کوزمین سے اٹھا کر رکھتے۔[8]اپنے بازوؤں کو بدن سے الگ رکھتے۔[9]پیٹ کو رانوں سے اور رانوں کوپنڈلیوں سے اونچا رکھتے۔[10]حالت سجدہ میں سبحان ربی الاعلیٰ کہتے تھے۔[11]
(11)۔پھر اللہ اکبر کہے ہوئے سجدہ سے سرمبارک اٹھاتے۔[12]بائیں پاؤں کو بچھا کر اس پر بیٹھ جاتے اور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھتے اور ہاتھ رانوں پررکھ لیتے۔[13]اور یہ دعا پڑھتے تھے:
"اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، واجبرنِي، وَاهْدِنِي، وَارْزُقْنِي"
"اے اللہ!مجھے بخش دے،مجھ پر رحم فرما،میرے نقصان پورے کردے،مجھے ہدایت دے اور مجھے رزق دے۔"[14]
|