Maktaba Wahhabi

98 - 106
جبل سے خاص طور پر قرآن مجید سیکھنے کی تلقین فرمائی۔ چوں کہ چاروں افراد قرآن مجید کے حافظ، قاری، عالم اور فقیہ تھے اور ان کو قرآن مجید پر عبور حاصل تھا۔قرآن مجید کی تعلیم کے حصول کے لیے ایسے افراد کا تقرر کیا جو اس کے لیے انتہائی موزوں تھے۔ "اسْتَقْرئوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ مِنْ عَبْدِ اللّٰه بْنِ مَسْعُودٍ وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَیْفَةَ وَأْبَيِّ بْنِ کَعْبٍ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَل رضی اللّٰه عنهم" [1] ’’ حضرت عبداللہ بن عمر بن العاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا : چار اشخاص سے قرآن پڑھو، عبداللہ بن مسعود، ابوحذیفہ کے آزاد کردہ غلام سالم، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل سے۔‘‘ حضرت ابی بن کعب بہت بڑے عالم، فقیہ ، قاری اور جلیل القدر صحابی ہیں۔آپ نقیب النقباء میں سے ایک ہیں۔ ہجرت مدینہ سے قبل مدینہ میں جو چند لوگ پڑھنا لکھنا جانتے تھے ان میں سے ایک ابی بن کعب ہیں۔ فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ابی بن کعب امت کے سب سے بڑے قاری ہیں۔آپ کا تبین ِوحی میں سےایک اہم کاتب ہیں بلکہ مدینہ کے سب سے پہلے کاتب ہیں ۔ فرمان ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللّٰہ عزوجل نے ابی بن کعب کا نام لے کر فرمایا کہ کو قرآن سنائیں۔ عہد فاروقی میں آپ کی بہت بڑی علمی مجلس ہوا کرتی تھی اور متعدد حضرات نے آپ سے اکتساب فیض کیا۔ [2] الغرض نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے چاروں افراد سے قرآن مجید سیکھنے کی تلقین نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، فرد شناسی کی مظہر ہے کہ آپؐ نے ایسے چار افراد کے بارے میں قرآن سیکھنے کی تلقین کی جو قرآن مجید میں رسوخ اور عبور رکھتے تھے۔ خلاصہ بحث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت فرد شناس تعلیمی امور کے لیے ایسے افراد کا انتخاب کرتے جو اس ذمہ داری کے لیے انتہائی موزوں اور قابل ہوتے۔ البتہ یہ انتخاب موقع و محل کی مناسبت کے اعتبار سے ہوتاتھا۔ مراد یہ ہے کئی ایسے افراد تھے جن میں معلّمانہ اوصاف بدرجہ اتم موجود تھے لیکن انہیں موقع ومحل کی مناسبت کے اعتبار سے نہ بھیجا گیا مثلاً ابوبکر صدیق، عمر فاروق، ابوہریرہ اور دیگر اکابرین صحابہ کا معلّمانہ تقرر نہیں ملتا۔ البتہ جن افراد کو بطور معلّم بھیجا گیا ان میں معلّمانہ اوصاف اور تعلیمی اہلیت اعلیٰ پائے کی تھی اور ان کے اندر معلّمانہ قابلیت کے جوہر نمایاں تھے ۔اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی بصیرت تھی کہ کسی کام کے لیے اس شخص کا تقرر کرتے جو اس کے لیے اہل اور موزوں ہو اور معیار پر پورا اترتا ہو۔
Flag Counter