Maktaba Wahhabi

89 - 106
کے تناظر میں کی جاتی۔ پاکستانی عورت واقعی اس بات کی مستحق ہے کہ اسکے حقوق کے لیے آواز اٹھائی جائےلیکن اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اسکی خستہ حالی کو بڑھا چڑھا کر بیان کر کے اس کا مزید استحصال کیاجائے اور خستہ حالی کی آڑ میں اسے غیر اسلامی سوچ رکھنے والے لوگوں کو اپنے رنگ میں رنگنے کی اجازت دے دی جائے ۔ یہ ٹھیک ہے کہ قانونی اعتبار سے عورت کو بڑی حد تک مرد کے برابر حقوق مل چکے ہیں۔ قانونی حیثیت تسلیم کی جا چکی ہے ، حق روزگار بھی اسے دیا گیا ہے اور بحیثیت عورت اسے جن جن مقامات پر خصوصی رعایت کی ضرورت ہوتی ہے اسے وہ مراعات بھی دی جا چکی ہے لیکن یہ امر ہنوز توجہ طلب ہے کہ عورت کو حقیقی معنوں میں باقاعدہ طور پر معاشی ومعاشرتی حقوق دیے جانے چاہیے ۔اس وقت بھی پاکستان میں ہزاروں ایسی خواتین ہیں جنہیں نہ تو اپنے معاشی حقوق کا علم ہے اور نہ ہی وہ مناسب وقت پر اس سے مستفید ہوتی ہے۔ اصل مسئلہ ان حقوق وتحفظات کا ایک عام عورت تک پہنچنا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسا اسلامی نظام عدل و مساوات قائم کیا جائے جواسلامی اصولوں کو عملی طور پر نافذ کر سکے۔
Flag Counter