Maktaba Wahhabi

110 - 111
الاسلامیہ کے صدر مولانا ڈاکٹر حافظ عبد الرحمٰن مدنی اور سینئر اساتذہ وعہدیدران نے اُن کا پرتپاک استقبال کیا۔اسی رات جامعۃ الامام الریاض، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد اور سعودی سفارتخانہ کےتقریباً پچاس نمائندہ اہل علم ودانش کو جامعہ لاہور الاسلامیہ نے لاہور کے مشہور روایتی اور ثقافتی ریستوران میں پرتکلف عشائیہ دیا۔ جامعہ لاہور الاسلامیہ(Lahore Islamic University)، لاہور میں چار دہائیوں سے شریعت وقضا اور قرآن و سنّت کے علوم کے ساتھ ساتھ جدید علوم :اکنامکس اور بینکنگ، کامرس و فائنانس اور انتظامی علوم وغیرہ کی تعلیم وتربیت میں مصروفِ عمل ہے۔سعودی جامعات اس جامعہ کے اشتراک سے پاکستان میں تعلیمی وتربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کے علاوہ، عرصہ دراز سے یہاں کے طلبہ کو بڑی تعداد میں سکالر شپ دیتی آرہی ہیں۔اس کے ذمہ داران ومنتظمین سعودی عرب کی مشہور جامعات اور نمایاں اہل علم حضرات سے تعلیم حاصل کرنے کی بنا پر پاکستان میں سعودی طرزِ تعلیم اورجامعات کے نمائندہ سمجھے جاتے ہیں۔یہ جامعہ لاہور میں ۱۲عمارتوں میں مصروفِ کار ہے، جس میں طلبہ وطالبات کی کثیر تعداد زیر تعلیم ہے۔ اگلے روز ۳ فروری ۲۰۱۴ء کی صبح قابلِ قدر مہمانانِ گرامی کے ہاتھوں جامعہ ہذا کے ایک شعبے 'المعہد العالی للعلوم الاجتماعیہ()کی تقریبِ افتتاح کے علاوہ جامعہ ہذا میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد برسہا برس سے مختلف شعبہ ہائے حیات میں نمایاں تعلیمی، تحقیقی اور سماجی کارکردگی پیش کرنے والے جامعہ کے فاضلین وفاضلات میں تقسیم اعزازات کا پروگرام تھا۔جامعہ لاہور الاسلامیہ کے چانسلر جناب محمد میاں سومرو(سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان )، لاہور تشریف لانے کے باوجود اچانک ہسپتال میں داخل ہونے کی بنا پر افتتاحی تقریب میں شرکت نہ کرسکے، تاہم رئیس الجامعہ ڈاکٹر مولانا مدنی کی قیادت میں جامعہ کی سپریم کونسل کے نامور ارکان، اعلیٰ عدلیہ سے وابستہ اہم شخصیات مثلاً جسٹس (ر)منیر اے شیخ، جسٹس (ر)تنویر احمد خاں، جسٹس (ر)منیر احمد مغل کے علاوہ میڈیا وصحافت کی قد آور ہستیاں، تعلیم وتعلّم سے متعلق ماہرین پروفیسرزاور ممتاز علماء وغیرہ اُن کے پرجوش استقبال کے لئے موجود تھے۔۱۱ بجے صبح جامعہ کے نئے شعبے 'المعہد العالی للعلوم الاجتماعیہ' کے افتتاح کے بعد مہمانانِ گرامی نے تدریسی انتظامات اور جدید سہولیات سے مزین اس کیمپس کا جائزہ لیااورپروفیسرڈاکٹر
Flag Counter