امام شافعی رحمۃاللہ علیہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ (م 204ھ) نے اپنی کتاب میں فرمایا: فإذا غابت الشمس من آخر أيام التشريق، ثم ضحى أحد، فلا ضحية له[1] ''جب تشریق کے آخری دن یعنی 13/ ذو الحجہ کو سورج غروب ہونے کے بعد کوئی قربانی کرے تو اس کی قربانی نہیں ہو گی۔'' یعنی 13/ذو الحجہ کو سورج غروب ہونے کے بعد سے قبل کوئی قربانی کرے تو امام شافعی رحمۃاللہ علیہ کے نزدیک وہ قربانی جائز ہو گی۔ معلوم ہوا کہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک قربانی کے چار دن 10، 11، 12، 13 ذو الحجہ ہیں۔ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ آپ کی طرف تین دن اور چار دن دونوں طرح کے اقوال منسوب ہیں۔ امام ابن کثیر رحمۃاللہ علیہ (م 774ھ) نے کہا: عن ابن عباس: الأيام المعلومات: يوم النحر وثلاثة أيام بعده، ويروي هذا عن ابن عمر، وإبراهيم النخعي، وإليه ذهب أحمد بن حنبل في رواية عنه[2] ''عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (اللہ تعالیٰ نے جن معلوم دنوں میں قربانی کا حکم دیا ہے) ان معلوم دنوں سے مراد یوم النحر (10 ذی الحجہ) اور اس کے بعد تین دن (11، 12، 13 ذی الحجہ کے دن) ہیں۔ یہی بات عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ، ابراہیم نخعی رحمۃ اللہ علیہ سے بھی مروی ہے اور ایک روایت کے مطابق امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی مذہب ہے۔'' امام مالک رحمۃ اللہ علیہ آپ نے تین دن قربانی والا موقف اپنایا ہے لیکن اس سلسلے میں آپ نے کوئی حدیث پیش |