Maktaba Wahhabi

111 - 111
آپ طلبہ میں علمی رجحان کی بڑی حوصلہ اَفزائی کیا کرتے ۔راقم الحروف کو ہم نصابی کتب میں سے کتبِ تاریخ کے مطالعہ کا بڑا شوق تھا اور میں جب البدایۃ والنہایۃ کا مطالعہ کیا کرتا تو آپ نے مجھے تطہیر تاریخ پر کام کرنے کی ترغیب دی جس کا میں نےخوب اثر لیا ۔ میں نے مطالعہ تو خوب کیا لیکن اس پر بھر پور اَنداز میں کام نہیں کر سکا ،البتہ ایک کتاب بنام ’صحیح تاریخ الاسلام والمسلمین‘ (بعثتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے واقعہ کربلا تک) پر کام کر چکا ہوں جو ہندوستان میں چھپ چکی ہے اور پاکستان میں بھی مل سکتی ہے۔ آپ کے تلامذہ حضرت حافظ صاحب جس طرح خود بہت سی خوبیوں سے مالا مال تھے۔ اس طرح ان کے چند شاگرد بھی اپنی مثال آپ ہیں اور صحیح معنوں میں ان کا صدقہ جاریہ ہیں: 1. حافظ محمد امین صاحب بن مولانا محمد یعقوب شیخ الحدیث دارالعلوم اوڈانوالہ، آپ بڑےذہین اور فہیم عالم باعمل ہیں اور دار السلام کی بڑی وقیع کتابوں کے مترجم ہیں۔ 2. حافظ محمد شریف صاحب بن چوہدری فتح محمد حفظہ اللہ ،مدیر مرکز التربیۃ الاسلامیۃ فیصل آبا د، آپ اسلاف کا نمونہ ہیں، فہم قرآن وحدیث اور اُصول حدیث و تفسیر و فقہ و کلام میں ید طولیٰ رکھتے ہیں ، آپ جامعہ سلفیہ میں اوّل پوزیشن لے کر مدینہ منورہ میں داخل ہوئے اور وہاں یونیورسٹی بھر میں دوم پوزیشن لے کر، بغیر تقرری کی درخواست کیے ہی پاکستان آ گئے ۔آپ کے یہاں پہنچنے کے بعد یونیورسٹی کی انتظامیہ کراچی میں آ کر آپ کے کاغذات لے گئی اور آپ کو وزارتِ مذہبی اُمور ودعوت وارشاد، سعودی عرب کی طرف سے داعی مقرر کر دیاگیا۔ 3. مولانا محمد رمضان سلفی حفظہ اللہ ،نائب شیخ الحدیث جامعہ لاہور اسلامیہ، گارڈن ٹاؤن لاہور، آپ بڑے وسیع المطالعہ اور کہنہ مشق استاذ ہیں۔ دورانِ تعلیم محنتی طالب علموں میں شمار ہوتے تھے۔اب الحمدللہ بڑے مہمان نواز اور قابل استاذ ہیں اور طلبہ حدیث سے بڑی محبت رکھتے ہیں۔ 4. حافظ عبد الغفار ریحان حفظہ اللہ ،آپ کی دینی خدمات بھی قابل ستائش ہیں۔ اشاعتِ علم کے دل دادہ ہیں اور ایک بڑے مدرسے کے منتظم ہیں۔ 5. مولانا عبد الرحمٰن یوسف حفظہ اللہ ، آپ معروف عالم دین مولانا محمد یوسف آف راجووال کے بیٹے ہیں ۔ بہت خوش نویس اور ماہر تعلیم ہیں اور کراچی میں استاد ہیں، متعدد کتابوں کے
Flag Counter