Maktaba Wahhabi

44 - 95
مرارًا، اللهم أنت أعلىٰ وأجل من أن تکون لك صاحبة، أو یکون لك ولد، أو یکون لك شریك في الملك أو یکون لك ولي من الذل وکبره تکبیرًا، الله أکبر تکبیرًا، اللهم اغفرلنا اللهم ارحمنا ’’سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ہمیں تکبیرات کے الفاظ کی تعلیم دیتے تھے۔ وہ کہتے تم اللہ کی کبریائی بیان کرو ۔(یعنی)باربار الله أکبر کہو (پھر یہ کلمات کہو): اللهم أنت أعلىٰ وأجل من أن تکون لك صاحبة أو یکون لك ولي من الذل وکبره تکبیرا ، الله أکبر تکبیرا، اللهم اغفرلنا، اللهم ارحمنا ’’اے اللہ! تو اس سے بالا و برتر ہے کہ تیری بیوی ہو، یا تیری اولاد ہو، یا بادشاہت میں تیرا کوئی شریک ہو، یا کمزوری میں تیرا کوئی مددگار ہو، اور اس کی خوب بڑائی بیان کرو، اللہ واقعی سب سے بڑا ہے، اےاللہ! ہمیں معاف فرما، ہم پر رحم فرما۔‘‘[1] ضعیف آثار: اس بارے میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بعض ضعیف روایات بھی مروی ہیں جیساکہ 1.عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ایام تشریق میں ان الفاظ میں الله أکبر، الله أکبر، لا إله إلا الله والله أکبر ولله الحمد تکبیرات کہتے تھے۔[2] 2. شریک بن عبداللہ قاضی بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابواسحاق سبیعی سے پوچھا کہ علی رضی اللہ عنہ اورعبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ تکبیرات کیسے کہتےتھے؟ اُنہوں نے بیان کیا کہ یہ دونوں حضرات ( ان الفاظ میں) الله أکبر، الله أکبر لا إله إلا الله والله أکبر ولله الحمد تکبیرات کہاکرتے تھے۔ [3] الغرض چونکہ کتاب و سنت میں تکبیرات کے مخصوص الفاظ وارد نہیں ہیں، اس لیے صحیح آثار صحابہ سے ثابت تکبیرات کے الفاظ کا اہتمام کرنا ہی افضل ہے، تاہم ضعیف روایت اور آثار میں مذکور الفاظ کااہتمام کرنابھی جائز ہے کیونکہ اس سے اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کرنے کامقصود پورا ہوجاتا ہے۔
Flag Counter