Maktaba Wahhabi

34 - 79
عامہ او راخلاق کے تابع: 1.ہر شہری کو اپنے مذہب کی پیروی کرنے، اس پر عمل کرنے اور اسکی تبلیغ کرنے کا حق ہو گا او ر 2.ہر مذہبی گروہ اور اس کے ہر فرقے کو اپنے مذہبی ادارے قائم کرنے،بر قرار او ران کا انتظام کرنے کا حق ہو گا۔ نکتہ11: ’’غیر مسلم باشندگانِ مملکت سے حدودِ شریعہ کے اندر معاہدات کئے گئے ہوں ، ان کی پابندی لازمی ہو گی او رجن حقوقِ شہری کا ذکر نکتہ نمبر ۷ میں کیا گیا ہے، ان میں غیر مسلم باشندگانِ ملک اور مسلم باشندگانِ ملک سب برابر کے شریک ہوں گے۔‘‘ نکتہ12:’’رئیس مملکت کا مسلمان اور مرد ضروری ہے جس کے تدین، صلاحیت اور اصابت رائے پر جمہوری ان کے منتخب نمائندوں کو اعتماد ہو۔‘‘ دستور میں رئیس مملکت کی بجائے رئیس حکومت کو حکومت کے انتظام و انصرام کا اختیار ہے او راس میں نیابت، اصابت اور اقتدار کے لئے وہ تمام اہلیت جو کہ آرٹیکل ۶۲میں درج ہے، موجود ہونا ضروری ہے: ٭ ’’آرٹیکل۶۲: مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ)کے ارکان کی رکنیت کے لیے اہلیت:کوئی بھی شخص مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ)کا رکن منتخب ہونے یاچنے جانے کا اہل نہیں ہو سکتا، اگر: الف)وہ پاکستان کا شہری نہ ہو۔ ب)وہ قومی اسمبلی کی صورت میں پچیس سال سے کم عمر کا ہو اور انتخابی فہرست میں ووٹر کی حیثیت سے درج ہے۔ (iپاکستان بھر میں کسی عام نشست کے لیے یا کسی مخصوص غیر مسلم نشست کے لیے۔ (iiصوبہ کی کوئی بھی جگہ جہاں سے وہ نشست حاصل کرتی ہے جو خواتین کے لیے مخصوص ہو۔ ج) سینٹ کی رکنیت کے لیے اس کی عمر۳۰سال سے کم نہ ہو اور صوبہ میں کسی جگہ اس کی (اس کا نام)انتخابی فہرست میں درج ہو یا جیسی بھی صورتِ حال ہو کہ وہ وفاق کے تحت قبائلی علاقہ جات سے متعلق ہو، جہاں سے بھی وہ نشست حاصل کرتا ہے۔ د) وہ اچھے کردار اور چال چلن کا حامل ہو اور اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کا مرتکب نہ ہو۔
Flag Counter