Maktaba Wahhabi

66 - 77
حصولِ جمہوریت و مساوات کی جدوجہد تھرڈ ورلڈ ازم کی تحریکات کا اصل مقصد ’حقیقی جمہوریت‘ اور ’حقیقی مساوات‘ کا حصول ہے، جن کا مطلب یہ ہے کہ 1. لبرل سرمایہ دارانہ نظام ایک ایسا اُفقی (vertical or hirarchical) نظامِ اقتدار تشکیل دیتا ہے جس میں قوت ہمیشہ کم سے کم لوگوں کے ہاتھوں میں مرتکز ہوتی چلی جاتی ہے اور نتیجتاً عوامی شمولیت بے معنی اور غیر مؤثر ہو کر رہ جاتی ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ اس اُفقی نظامِ اقتدار کو قومی سطح سے اوپر اُٹھ کر عالمی نظام میں تبدیل ہونے سے جتنا ممکن ہو روکا جا ئے تاکہ قومی مسائل کا حل عوامی اُمنگوں کے مطابق تلاش کرنے کے زیادہ مواقع میسر آسکیں نیز حقیقی جمہوریت (عوامی حاکمیت) کو بھی فروغ ملے۔ 2. استعماری طاقتیں جن حقوق کی فراہمی اپنے ممالک کی عوام کے لئے یقینی بناتی ہیں تیسری دنیا کے عوام کو عین انہی حقوق سے محروم کرتی ہیں ۔ پس اپنے عوام کے لئے بنیادی حقوق کی فراہمی کے لئے استعمار کے اثر و رسوخ کو کم کرنا لازمی امر ہے۔ پسماندہ طبقوں کے حقوق کی حمایت درج بالا مقاصد (جمہوریت، مساوات اور قومی ترقی) کے حصول کے لئے ایسے گروہوں کو بھی اپنے اپنے حقوق کی جدوجہد کے لئے متحرک کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے جنہیں موجودہ نظام میں شمولیت کے مواقع نہایت کم مل سکے ہیں یا جو غیر مؤثر سمجھے جاتے ہیں ، مثلاً عورتیں ، مذہبی طبقات، جنس پرست طبقات وغیرہ۔ ان حقوق کی جدوجہد کے لئے جہاں حکمران طبقے پر عوامی دباؤ کے حربے کو مؤثر طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے، وہیں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرنات اثرات، پر اَمن دنیا کے حصول جیسے افکار کو بھی حصولِ جمہوریت و مساوات کے لئے بطورِ دلیل پیش کیا جانا چاہئے۔ اسی طرح یہ مفکرین ’ترقی‘ (growth) کے بجائے ’عادلانہ تقسیم دولت‘ کے نعرے کی اہمیت اُجاگر کرنے اور حکمران طبقے کا اس کی طرف میلان پیدا کرنے کو بھی نہایت ضروری قرار دیتے ہیں کہ اس کے نتیجے میں ہی حقیقی مساوات کا حصول ممکن ہوسکے گا۔
Flag Counter