Maktaba Wahhabi

52 - 77
ان حضرات کے خیال میں ’ایک بیع میں دو بیع ‘کا مطلب نقد اور اُدھار کی قیمت میں فرق ہے لیکن اگراس کی تشریح میں محدثین کے اَقوال کو سامنے رکھا جائے تو یہ مفہوم درست معلوم نہیں ہوتا۔ امام ترمذی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : وَقَدْ فَسَّرَ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ قَالُوا: بَیْعَتَیْنِ فِي بَیْعَۃٍ أَنْ یَقُولَ أَبِیعُکَ ہٰذَا الثَّوْبَ بِنَقْدٍ بِعَشَرَۃٍ وَبِنَسِیئَۃٍ بِعِشْرِینَ وَلاَ یُفَارِقُہُ عَلَی أَحَدِ الْبَیْعَیْنِ فَإِذَا فَارَقَہُ عَلَی أَحَدِہِمَا فَلاَ بَأْسَ إِذَا کَانَتِ الْعُقْدَۃُ عَلَی وَاحِدٍ مِنْہُمَا۔ قَالَ الشَّافِعِيُّ: وَمِنْ مَعْنَی نَہْيِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَنْ بَیْعَتَیْنِ فِي بَیْعَۃٍ أَنْ یَقُولَ أَبِیعُکَ دَارِي ہٰذِہِ بِکَذَا عَلَی أَنْ تَبِیعَنِي غُلاَمَکَ بِکَذَا [سنن ترمذی: باب ما جاء في النہی عن بیعتین في بیعۃ] ’’بعض اہل علم نے ’’ایک بیع میں دو بیع ‘‘کا مفہوم یہ بیا ن کیا ہے کہ فروخت کنندہ یوں کہے کہ میں یہ کپڑا تجھے نقد دس اور اُدھار بیس کا فروخت کرتاہوں ، اور فریقین کوئی ایک قیمت طے کئے بغیر جدا ہوں جائیں ، لیکن جب ایک قیمت پر متفق ہو کر جدا ہوں تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :ا س کا مطلب ہے کہ فروخت کنندہ یہ کہے کہ میں اپنا یہ گھر آپ کو اتنے میں اس شرط پر بیچتا ہوں کہ آپ اپنا غلام اتنے میں مجھے فروخت کریں گے۔‘‘ ٭ امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ہمارے استاد (ابن تیمیہ)کا قول ہے کہ ’’ جوایک بیع میں دو بیع کرے، اس کے لیے کم قیمت ہے یا سود ‘‘سے مراد بعینہٖ بیع عِیْنَہ ہے۔ ‘‘[تہذیب :ج۵/ ص۱۰۰] بیع عِیْنَہ یہ ہے کہ کوئی چیزاُدھارزائدقیمت پربیچ کر دوبارہ نقد کم قیمت پر خرید لی جائے۔ مثلاًایک شخص نے ایک سو دس روپے میں کتاب خریدی اور ادائیگی ایک ماہ بعد طے پائی،اب فروخت کنندہ اسی شخص سے یہی کتاب ایک سو روپے میں نقد دوبارہ خرید لیتا ہے تو یہ بیع عینہ ہے جو سودی معاملہ ہونے کی وجہ سے حرام ہے کیونکہ فروخت کنندہ نے دیا تو ایک سو روپیہ ہے مگر وصول ایک سو دس پانے ہیں یہی سود ہے۔ ٭ دوسری جگہ فرماتے ہیں :’’علماء نے اس کے دو مفہوم بیان کئے ہیں : 1. فروخت کنندہ یہ کہے کہ میں آپ کو نقد دس کی یا اُدھار بیس کی بیچتا ہوں ۔یہ مفہوم امام احمد رحمہ اللہ نے سماک رحمہ اللہ سے بیان کیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک
Flag Counter