ملی مجلس شرعی کنوینر : مولانا ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی اسلامی مقاصد کے لیے الیکٹرانک میڈیا کا استعمال جائز ہے ! سارے مسالک کے علمائے کرام کا متفقہ فیصلہ ملی مجلس شرعی کے زیر اہتمام 13 اپریل 2008ء کوسارے مسالک کے علمائے کرام کا ایک اجتماع جامعہ اسلامیہ نزد ٹھوکر نیاز بیگ لاہور میں مولانا ڈاکٹر سرفراز نعیمی صاحب کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں تصویر کی شرعی حیثیت کے پس منظر میں الیکٹرانک میڈیا کے اسلامی مقاصد کے لیے استعمال پر بحث ہوئی اور خصوصاً یہ مسئلہ زیر غور آیا کہ علمائے کرام کو ٹی وی کے دینی پروگراموں میں حصہ لینا چاہیے یا نہیں ؟ اور ایسے ٹی وی پروگرام تیار کرنا جائز ہے یا نہیں جن میں شرعی ممنوعات سے اجتناب کیا گیا ہو ؟ اجلاس دن بھر جاری رہا ، جس میں مختلف شہروں : ملتان ، سرگودھا ، فیصل آباد ، گوجرانوالہ اور لاہور کے سرکردہ علماء نے بحث میں حصہ لیا ۔ اجلاس کے آخر میں متفقہ طور پر یہ قرارداد پاس کی گئی کہ دعوت و اصلاح اور اسلامی مقاصد کے حصول خصوصاً اسلام کے دفاع اور دین مخالف پروپیگنڈے کے جواب دینے کے لیے الیکٹرانک میڈیا کا استعمال جائز ہے ، خواہ بہ اکراہ ہی کیوں نہ ہو ۔ اس فیصلے پر جن سرکردہ علماء کرام نے دستخط کیے ، ان میں سے چند اہم یہ ہیں: مولانا ڈاکٹر سرفراز نعیمی مولانا حافظ عبد الرحمٰن مدنی مولانا حافظ فضل الرحیم ، جامعہ اشرفیہ مولانا عبد المالک ، منصورہ مولانا مفتی ڈاکٹر غلام سرور قادری ، لاہور مولانا رشید میاں تھانوی ، جامعہ مدنیہ لاہور مولانا حافظ صلاح الدین یوسف مولانا عبد العزیز علوی ، فیصل آباد مولانا مفتی شیر محمد خان ، بھیرہ مولانا مفتی محمد خان قادری مفتی محمد حفیظ اللہ نقشبندی ، ملتان مولانا حافظ حسن مدنی ، محدث لاہور ڈاکٹر محمد امین رابطہ سیکرٹری |