Maktaba Wahhabi

73 - 111
رکھتے ہیں ، لیکن شریعت کی ابجد سے بھی واقف نہیں ۔ اب چونکہ دونوں فریق قوانینِ شرعیہ سے نابلد ہیں لہٰذا شریعت ِاسلامیہ کے متعلق ان کا یہ دعویٰ کہ ’یہ موجودہ دور سے مناسبت نہیں رکھتی‘ بالکل بے وزن ہوکر رہ جاتا ہے !! شرعی قوانین اور قرآن ہر وہ قانون جو شریعت ِاسلامیہ، اس کے اُصول و مبادی اور اس کی روح کے خلاف ہو وہ مطلقاً باطل اور کالعدم ہے۔ بلکہ اسلام تو ہم پر یہ بھی ضروری قرار دیتا ہے کہ ہمیں اپنے الفاظ میں قانون سازی کی بجائے اللہ اور رسول کے فرامین کو ان کی اصل شکل میں ہی قانون سمجھنا چاہئے، جیساکہ قرآن جابجا ہمیں ما أنزل اللّٰه کی پابندی اور قانون باور کرنے کی تلقین کرتا ہے اور ایسا نہ کرنے والوں کو ظالم ، فاسق اور کافر گردانتا ہے۔ اور یہ امر واضح ہے کہ ما أنزل ﷲ تو صرف قرآنِ کریم اور احادیث نبویہ ہیں ، نہ کہ اس سے ماخوذ ایسے قوانین جنہیں مسلم اہل علم نے اپنے الفاظ میں قانونی ڈھنگپر ترتیب دے دیا ہے۔ ذیل میں اسی مفہوم کی قرآنی نصوص ایسے لوگوں کے لئے درج کی جارہی ہیں جو کسی طور پر بھی قرآن سے لگاؤ رکھتے اور اسلام کو مانتے ہوں خواہ بطورِ ایک آبائی مذہب کے ہی۔ کیونکہ وہ ہیں تو بہرحال مسلمان اور کلمہ طیبہ کا اقرار کرنے کے بعد رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا طوق اپنے گلے میں ڈال چکے ہیں ۔ اب دور کے ڈھول اُنہیں کتنے ہی سہانے سنائی کیوں نہ دیں جو ڈھول ان کے اپنے گلے میں پڑا ہوا ہے، اس کی آواز کو تو بہرحال اُنہیں سننا اور برداشت کرنا ہوگا، خواہ اس کی بھاری بھر کم اور رعب دار آواز ان کے ذوقِ حسن سماعت پر کتنی ہی گراں کیوں نہ گزرے اور خواہ ان کی نزاکت لاکھ اس کا انکار کرے۔ مخلوق پر صرف خالق کا نظام قرآن انبیاے کرام علیہم السلام کی بعثت کا اہم مقصد ہی یہ بتاتا ہے کہ اللہ کی زمین پر اللہ کے قانون کو جاری و ساری کریں اور انسانوں کے درمیان اللہ کی نازل کردہ ہدایت کی روشنی میں انصاف کریں او ریہ کہ اسلام مغلوب ہوکر نہیں بلکہ وہ تو غالب اور کارفرما ہونے کے لئے آیا ہے۔ چنانچہ ربّ العالمین کا ارشاد ہے :
Flag Counter