6. شراب پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے۔ 7. جوا خانوں کی تعمیر کی قانونی اجازت دے دی گئی۔ یاپروردگار! یہ سیلاب کہاں جاکر رُکے گا؟ کون اس کے سامنے بند باندھے گا؟ ہم یہ سب کچھ سننے، سب کچھ دیکھنے کے لئے کیوں زندہ رہے؟ کوئی تو اُٹھے جو کہے کہ جو یہ خرافات چاہتے ہیں ، اُن کے پاس تو پہلے ہی امریکی ویزے ہیں ، وہ وہاں ک یوں نہیں چلے جاتے؟ وہ ہمارے اس جنت جیسے پاک وطن کو کیوں ناپاک کرنے پرتلے ہوئے ہیں ؟ کیایہ پچھلے سال ۸/ اکتوبر کا زلزلہ بھول گئے ہیں ؟ اب یہ کون سے عذابِ الٰہی کو دعوت دے رہے ہیں ؟ قوم کو مہنگائی، فحاشی، عریانی اور ناچ گانے کے چکر میں اُلجھاکر ، اسے بے حس کردیا گیا ہے۔ اسے ان سات برسوں کے دوران تقسیم در تقسیم کردیا گیاہے۔ اب اگر خدانخواستہ کسی طرف سے مشرق یا مغرب سے ہم پر یلغار ہوئی تو کون لڑے گا؟ کیا ہم عراقی قوم کی طرح لڑ سکتے ہیں جنہوں نے امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ؟ کیا ہم افغانیوں کی طرح روکھی روٹی پیاز کے ساتھ کھا کر دشمن کامقابلہ کرسکتے ہیں ؟ پہلے تو ہندوستان سے لٹ کر اپنے گھر اور زمینیں جلتی چھوڑ کر ہمارے والدین اور آباؤ اجداد پاکستان آگئے تھے، اب وہ کہاں جائیں گے؟ اے غفور الرحیم! ہمارے حکمرانوں کے دل اور دماغ کو بدل دے۔ یااللہ ان کو سوچنے اورسمجھنے کی صلاحیت دے؟ آخر اُنہوں نے امریکہ کو کیوں خدا مان لیاہے؟ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہمارے نوجوان جذبۂ جہاد کے تحت ہی فوج میں جاتے ہیں ۔ اگر آپ ’جہاد‘ کے نعرے کو ’اتحاد‘ سے بدل دیں گے تو کون جائے گا؟ کیسا اتحاد؟ ہمارے حکمران اور سیاستدان اتحاد پیدا کررہے ہیں یااتحاد کو پارہ پارہ کررہے ہیں ؟ اگر جہاد کانعرہ تبدیل کیاجارہا ہے تو فوجی تربیت گاہوں کا نصاب بھی ضرور بدلا جارہا ہوگا؟ کیا اس میں سے بھی جذبۂ جہاد اور جذبۂ ایمان پیداکرنے والی وہ آیات نکالی جارہی ہیں جو ایک فوجی کیڈٹ میں Motivationپیدا کرتی ہیں ؟ …کوئی ہے جو وہاں کی خبرلائے؟ میں نے ۲۱ سال پڑھایا ہے۔ میں سائنس کی لیکچرر رہی ہوں جس نے بچوں کے سامنے ڈاکٹر قدیر کو رول ماڈل کے طور پر پیش کیا۔ میرے بہت سے شاگرد KRL اور غلام اسحق انسٹی ٹیوٹ میں کام کررہے ہیں اور ہمارے ہیرو کا کیا حال کردیا گیا ہے؟ عرفان صاحب! اب لکھانہیں جارہا،دماغ شل ہوگیا ہے۔ کوئی تو کچھ کرے، یااللہ تو ہی رحم کر۔ آمین!‘‘ |