Maktaba Wahhabi

45 - 111
یومِ نحر وقربانی اور اِحرام اتارنا 111. ۱۰/ذوالحج(یومِ نحر) کو سب سے پہلے جمرۂ عُقبہ( بڑے جمرہ) پر رَمی کریں ،جو موٹے چنے سے ذرا بڑی سات کنکریوں سے ہوگی۔کنکریاں ایک ایک کر کے ماریں اور ہر کنکری مارتے وقت اللہ اکبر کہیں ۔(صحیح مسلم:۸/۱۷۰،۱۹۶) جمرات پر بڑے بڑے کنکر وپتھر اور جوتے مارنا رَوا نہیں ہے۔ اس جمرہ کے پاس کھڑے ہوکر دعا کرنا ثابت نہیں (مؤطا امام مالک:۱/۴۰۷) اس جمرہ ٔعقبہ پر رَمی کرنے کے ساتھ ہی تلبیہ کہنا بند کردیں ۔ (بخاری:۱۵۲۳) 112. منیٰ میں موجود حجاج کو نمازِ عید پڑھنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ ان کی رَمی ہی عید کے قائم مقام ہوتی ہے۔(فتاویٰ ابن تیمیہ: ۲۶/۱۷۰۔۱۷۱) 113. رمی ٔ جمرہ کے بعد قربانی کریں ۔(صحیح مسلم:۸/۱۷۰:۱۹۶) یہ حجِ تمتع(البقرۃ:۱۹۶) اور حجِ قران والوں کے لیے واجب ہے اور حجِ مفرد والوں پر قربانی واجب تو نہیں ، لیکن کرلیں توکارِ ثواب ہے۔ (صحیح بخاری:۱۶۹۱ )اُونٹ اور گائے میں سات سات حاجی شریک ہوسکتے ہیں ۔ (صحیح مسلم:۹/۶۶،۶۷) البتہ عام مسلمان جب منیٰ کے علاوہ عید الاضحی پر قربانی کریں تو اُونٹ میں دس گھرشرکت کرسکتے ہیں ۔ (سنن ترمذی:۹۰۵،۱۵۰۱) 114. قربانی کا مسنون وقت جمرۂ عقبہ کی رمی کے بعد شروع ہوتا ہے اور چاردنوں یوم نحر وایامِ تشریق(۱۰،۱۱،۱۲،۱۳) تک رہتا ہے۔ (صحیح ابن حبان:۱۰۰۸) 115. قربانی کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ جانور کو قبلہ رو کرکے (بائیں پہلو پر) لٹائیں اور اس کے دائیں پہلو پر اپنا پاؤں رکھیں ۔(صحیح بخاری:۳/۵۴۲ مع الفتح) اور چھری چلادیں ۔ 116. اُونٹ کو نحر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کا اگلا بایاں پاؤں اس کے گھٹنے سے باندھ کر اسے تین ٹانگوں پر کھڑا رہنے دیں ۔(بخاری :۱۷۱۳)اور اسے قبلہ رو کرلیں ۔ (بخاری تعلیقاً:۳/۵۴۲) اور اس کی گردن کو پیچھے کی طرف موڑ کر اس کی رَسی اس کی دُم سے باندھ دیں اور ذبح ونحر کی دعائیں کرتے ہوئے اس کے ٹانگوں کی جڑوں اور گردن کے آغاز میں موجود گڑھے میں خنجر یا برچھا ماردیں ۔وہ جلد ہی گرجائے گا۔قرآنِ کریم میں ان کے اسی طرح زمین پر لگ جانے کا ذکر ہے۔(الحج:۳۶) مستحب تو یہی طریقۂ نحر ہے۔البتہ اسے بیٹھے بیٹھے ذبح
Flag Counter