مسلم:۸/۱۷۰) اگر اژدہام کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو تو پھر سارے حرم میں کہیں بھی یہ دو رکعتیں پڑھی جاسکتی ہیں ۔اگر بھول جائیں تو حرم یا خارج ازحرم کہیں بھی ان کی قضا بھی ممکن ہے۔ (فتح الباری ۳/۴۸۷) پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۃ الکافرون اور دوسری میں سورۃ الاحد پڑھنا مسنون ہے۔ (سنن ابن ماجہ:۳۰۷۴) ایک حدیث میں پہلی رکعت میں الاخلاص اور دوسری میں الکافرون آیا ہے۔ (مسلم: ۸/ ۱۷۰،۱۹۶) مگر قرآنی ترتیب کے مطابق پہلی حدیث ہی ہے۔یہ دو رکعتیں پڑھ کر وہیں بیٹھے بیٹھے خوب دعا کریں ۔ 93. اَب آب ِ زمزم پئیں ، بشرطیکہ روزہ نہ ہو اور اپنے سر پر بھی پانی ڈالیں ۔(مسند احمد:۳/۳۹۴) ایک حدیث میں چہرہ دھونے کا بھی ذکر ہے،مگر وہ روایت ضعیف ہے۔(اخبارِ مکہ فاکہی، تخریج سوے حرم: ص۲۸۹) پورا وضو کرنے بلکہ نہانے اور اس میں کفن و نقدی بھگونے والے اپنے طرزِ عمل پہ نظر ثانی کریں ۔آب ِ زمزم مریضوں کو پلانا اور ان پر چھڑکنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ (تاریخ کبیر از امام بخاری:۳/۱۸۹) 94. زمزم پی کر پھر حجر اسود کا استلام (حسب ِموقع بوسہ،چھونا یا اشارہ) کریں تاکہ طواف کا اوّل وآخر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح استلام پر ہی ہو اور پھر باب ِ صفا کے راستے صفا کی طرف نکل جائیں ۔ (صحیح مسلم:۸/۱۷۰،۱۹۶) مسائل و احکام اور طریقۂ سعی 95. سعی کا آغاز کرنے کے لیے صفا پہاڑی کے اوپر تک چلے جانا مسنون و افضل ہے۔ وہاں یہ آیت پڑھیں : ﴿اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِ ﷲِ﴾(البقرۃ:۱۵۸) ’’بے شک صفا و مروہ اللہ کے شعائر و نشانیوں میں سے ہیں ۔‘‘ اور ساتھ ہی یہ کہیں : ((اَبْدَأُ بِمَا بَدَأَ اللّٰه بِہٖ)) (صحیح مسلم:۸/۱۷۰،۱۹۶) ’’میں بھی وہیں سے سعی شروع کرتا ہوں جہاں سے اللہ نے(تذکرہ) شروع فرمایا ہے۔‘‘ صفا پر قبلہ رو کھڑے ہوکر تین مرتبہ اللَّهُ أَكْبرُ، اللَّهُ أَكْبرُ، اللَّهُ أَكْبرُ کہیں اورپھر تین مرتبہ ہی یہ ذکر ِالٰہی دہرائیں : ((لَااِلـٰہَ اِلَّا اللّٰه وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہٗ |