(بخاری:۱۵۷۷) اگر ممکن نہ ہو تو کسی بھی راستہ سے داخل ہوسکتے ہیں ۔( ابوداؤد:۱۹۳۷) 73. باب السلام سے ہوتے ہوئے باب بنی شیبہ کے راستے مسجد ِحرام میں داخل ہوں ۔ (ابن خزیمہ:۲۷۱۳) مسجد ِحرام میں داخلے کے وقت بھی دایاں قدم پہلے اندر رکھیں ۔ (بیہقی:۲/۴۴۲ ) اور یہ دعا کریں : ((اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ،اَللّٰہُمَّ افْتَحَ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِک)) (صحیح مسلم:۵/۲۲۵) ’’اے اللہ! حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود ورحمتیں نازل فرما۔اے اللہ ! میرے لئے رحمتوں کے دروازے کھول دے۔‘‘ 74. بیت اللہ شریف (کعبہ معظمہ) پر نظر پڑے تو اس وقت کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تو کوئی دعا ثابت نہیں اورجو مشہور ہے، وہ ضعیف ہے۔البتہ حضرت عمر فاروق اور سعد بن مسیب رضی اللہ عنہما یہ دعا کیا کرتے تھے: ’’اَللّٰہُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ فَحَیِّنَا رَبَّـنَا بِالسَّلَام‘‘’’اے اللہ! تو سلام ہے اور تجھی سے سلامتی ہے۔ اے ہمارے ربّ! ہمیں سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ۔‘‘(مصنف ابن ابی شیبہ:۴/۹۷) 75. کعبہ شریف کو دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دونوں ہاتھوں کو اُٹھانا تو صحیح حدیث سے ثابت نہیں ۔ البتہ مصنف ابن ابی شیبہ میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے صحیح سند سے مروی ہے کہ وہ اپنے دونوں ہاتھ اُٹھایا کرتے تھے۔ (مناسک الحج والعمرہ للالبانی ص۲۰) مسائل واحکام اور طریقۂ طواف 76. مسجد ِحرام کا تحیہ طواف ہے، لہٰذا یہاں داخل ہوتے ہی تحیۃ المسجد کی دورکعتیں نہ پڑھیں بلکہ طواف شروع کردیں ۔ ہاں اگر کوئی فرض نماز رہتی ہے تو وہ پہلے پڑھ لیں ۔ (المغنی ۳/۳۳۳،فقہ السنہ ۱/۶۹۳) 77. طواف کے لیے طہارت و وضو شرط ہے۔(بخاری :۱۶۴۱،۱۶۱۴) حیض و نفاس کی حالت میں طواف نہ کیا جائے۔(بخاری:۳۹۴،۳۰۵) 78. سب سے پہلے حجر اسود کے سامنے آئیں اور بِسْمِ اللّٰه وَاللّٰه اَکْبَرُ کہتے ہوئے اسے بوسہ دیں اور طواف شروع کردیں ۔(بخاری ومسلم)اور اگر بوسہ نہ دے سکیں تو ہاتھ یا چھڑی |