Maktaba Wahhabi

78 - 79
3۔ مولانا عبدالرؤف فاروقى، مہتمم’جامعہ اسلاميہ‘ كامونكى 4۔ مولانا ڈاكٹر سرفراز نعيمى، مہتمم ’جامعہ نعيميہ‘ لاہور 5۔ مولانا مفتى محمد خاں قادرى، مہتمم ’جامعہ اسلاميہ‘ لاہور 6۔ مولانا محمد صديق ہزاروى، شيخ الحديث ’جامعہ نظاميہ رضويہ‘ لاہور 7۔ مولانا حافظ عبدالرحمن مدنى، مہتمم ’جامعہ لاہور الاسلاميہ‘ لاہور 8۔ مولانا ارشاد الحق اثرى، رئيس ادارہ ’علم اثريہ‘ فيصل آباد 9۔ حافظ صلاح الدين يوسف، مدير شعبہ ترجمہ وتصنيف، ’دارالسلام‘ لاہور 10۔ مولانا عبدالمالك، شيخ الحديث ’مركزعلومِ اسلاميہ‘ منصورہ ، لاہور 11۔ ڈاكٹر محمد امين، ’تحريك ِاصلاحِ تعليم ٹرسٹ‘، لاہور 12۔ محمد رفيق چوہدرى، مكتبہ ’قرآنيات‘، لاہور 9/اگست 2007ء كو حسب ِ پروگرام جامعہ نعيميہ لاہور ميں علماء كرام كا اجلاس ہوا۔ جس ميں ’ملّى مجلس شرعى‘ كے نام كى توثيق كى گئى۔ مفتى محمد خاں قادرى صاحب اور مولانا عبدالمالك صاحب بيرونِ شہر ہونے كى وجہ سے؛ جبكہ مولانا فضل الرحيم صاحب كى ناگزير مصروفيات كى وجہ سے ان كى نمائندگى جامعہ اشرفيہ كے مولانا فہيم الحسن تهانوى نے كى۔ علماے كرام نے يہ فيصلہ بهى كيا كہ دينى مدارس كے امتحانات اور رمضان المبارك كى وجہ سے مجلس كا دوسرا وركنگ اجلاس عيدالفطر كے بعد ہوگا جس ميں ملكى اور بين الاقوامى سطح پر ’علماء كنونشن ‘ كے علاوہ ميڈيا (پرنٹ اور اليكٹرانك) سے متعلق مسائل پر بهى غوروخوض كيا جائے گا۔ اس بارہ ركنى تاسيسى مجلس كے قيام سے اہم مقصود يہ ہے كہ مسلم معاشرے كو جن جديد مسائل كا سامنا ہے، ان كے حوالے سے جملہ مكاتب ِفكر كے علماء كاايك متفقہ موقف سامنے لاياجائے تاكہ علماء كرام كے بارے ميں فرقہ وارانہ اختلافات كا تاثر دور ہوسكے، مغربى فكر وتہذيب كے خلاف بند باندها جاسكے، اُمت كو روشن خيال اور مغرب سے مرعوب متجددين كى منحرف فكر سے بچايا جاسكے اور عامة الناس خصوصاً جديد تعليم يافتہ لوگوں كا اس امر پر اعتماد بحال كيا جائے كہ اسلام آج بهى ان كے سارے مسائل كا حل پيش كرتا ہے اور علماء كرام آج بهى اُمت كى رہنمائى كررہے ہيں ۔ توقع ہے كہ يہ مجلس مستقبل ميں اسلامى مباحث كے حوالے سے وقيع كردار ادا كرے گى، ان شاء اللہ ڈاكٹر محمد امين (رابطہ سيكرٹرى ’ملّى مجلس شرعى‘)
Flag Counter