Maktaba Wahhabi

48 - 95
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت کے ابتدائی دو سالوں میں جب کوئی شخص اکٹھی تین طلاقیں دیتا تو وہ ایک ہی شمار کی جاتی تھیں ۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ لوگوں نے اس کام میں جلدی کرنا شروع کردی جس میں اُنہیں مہلت ملی تھی۔ تو اس کو ہم نافذ کردیں تو مناسب ہے۔ پھر اُنہوں نے اسے جاری کردیا۔٭ ( صحیح مسلم: ج۱/ ص۴۷۷) 2. ابوالصہباء نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا آپ جانتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی خلافت ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں بھی تین سال تک تین طلاقوں کو ایک بنایا جاتا تھا؟ تو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہاں ۔ ( مسلم:ج۱ /ص۴۷۸) 3. ابوالصہباء نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے کہا: ایک مسئلہ تو بتائیے کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں تین طلاقیں ایک ہی شمار نہ ہوتی تھیں ؟ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں ایساہی تھا۔ پھر جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا زمانہ آیا تو لوگ اکٹھی طلاقیں دینے لگے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اُنہیں لوگوں پر نافذ کردیا۔‘‘ (صحیح مسلم : ج۱/ ص۴۷۸) یہ احادیث جو مفہوم کے اعتبار سے ایک جیسی ہیں ۔ ان سے مندرجہ ذیل امور پر روشنی پڑتی ہے ۱۔ دورِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، دورِ صدیقی رضی اللہ عنہ اور فاروقی رضی اللہ عنہ دور کے ابتدائی دو یا تین سال تک بھی ایسے واقعات ملتے ہیں جن میں اکٹھی تین طلاقیں دی جاتی تھیں ۔ ب۔ تین طلاقیں اکٹھی دینے کاطریقہ چونکہ کتاب و سنت کے خلاف تھا، اس لئے اس پر لوگوں کو زجرو توبیخ کی جاتی تھی، تاہم تین طلاقوں کو ایک ہی قرار دیا جاتا تھا۔ ج۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے یہ الفاظ ’’فلو أمضیناہ علیھم‘‘ اس بات پر واضح دلیل ہیں کہ آپ کا یہ فیصلہ ذاتی تھاجو تعزیر و تادیب کے لئے تھا تاکہ لوگ اس بری عادت سے باز آجائیں ۔ 4. حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رکانہ بن عبد ِیزید نے اپنی بیوی کو ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں دے دیں ۔ پھر اس پر سخت پریشان ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کہ تو نے طلاق کس طرح دی ہے؟ اُس نے کہا: میں نے تینوں طلاقیں دے دے دی ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیاایک ہی مجلس میں دی ہیں ؟ اس نے کہا: ہاں ( ایک ہی ٭ زیر نظر بحث اور مذکورہ حدیث کی تفصیل کے لیے دیکھیے : تطلیقات ثلاثۃ ازمولانا عبد الرحمٰن کیلانی رحمۃ اللہ علیہ شائع شدہ ماہنامہ ’ محدث ‘ لاہور ، بابت اپریل 1992ء.....ص 52 تا 79
Flag Counter