طور پر استنجا کیلئے تیار کیا جاتا ہے۔ اگرچہ گذشتہ بحث سے بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ ٹائلٹ پیپر کے استعمال میں بھی کوئی حرج نہیں، لیکن یہ یاد رہے کہ اس پیپر کی تیاری میں جو مختلف قسم کے کیمیکلز استعمال کئے جاتے ہیں،وہ انتہائی مہلک ہیں۔ان سے جلدی امراض (Skin Diseases) ایگزیما (Eczema) اور جلد میں رنگت کی تبدیلی کے امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس وقت تمام اہل یورپ یہی پیپر استعمال کررہے ہیں۔ پچھلے دنوں اخبارات نے یہ خبر شائع کی کہ اس وقت یورپ میں شرم گاہ کے مہلک امراض خاص طور پر کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اسکے سدباب کے لئے جب تحقیقی بورڈ بیٹھا تو اس بورڈ کی رپورٹ صرف دو چیزیں تھیں کہ ٹائلٹ پیپر کا استعمال کرنا اور پانی کا استعمال نہ کرنا۔ (سنت ِنبوی اور جدید سائنس:1/191) ٹائلٹ پیپر کے استعمال کی دو ہی صورتیں ہوسکتی ہیں : (1) مستقل استعمال (2) پانی اور مٹی کی غیر موجودگی میں استعمال درج بالا مضر اثرات و نتائج کی وجہ سے اسے مستقل استعمال کرنے سے اجتناب ہی بہتر ہے۔ تاہم اگر اس کے استعمال سے کسی ضرر کا اندیشہ نہ ہو یا اس کے بعد پانی استعمال کرلیا جائے یا پانی اور مٹی کی غیر موجودگی میں اسے استعمال کیا جائے تو اُمید ہے کہ ایسا کرنے والے پر کوئی گناہ نہ ہوگا۔ واللھ اعلم! (2) کموڈ (Commode)کی شرعی حیثیت کموڈ سیٹ نما فلش ہے ،جس پر بیٹھ کر قضاے حاجت کی جاتی ہے۔ آج کل اس کا استعمال دفاتر، ہوٹلز، ایئر پورٹس اور یونیورسٹیز سے لے کر گھروں تک عام ہوتاچلا جارہا ہے۔ اس کی شرعی حیثیت سمجھنے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ اس پر بیٹھ کر قضاے حاجت کرتے ہوئے پیشاب کے چھینٹوں سے بچنا انتہائی مشکل ہے اور یہ بات محتاجِ دلیل نہیں کہ پیشاب کے چھینٹوں سے اجتناب بہرصورت واجب ہے۔ اور یہ اُصول ہے کہ جو چیز کسی واجب کی تکمیل کے لئے ناگزیر ہے، وہ بھی واجب ہے ، یعنی اگر پیشاب کے چھینٹوں سے اجتناب کموڈ |