Maktaba Wahhabi

44 - 77
(8) کھڑے پانی میں پیشاب کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ (مسلم:281) (9) جس روایت میں کسی جانور کی بل میں پیشاب کرنے سے منع کیا گیا ہے، وہ ثابت نہیں۔ ( إرواء الغليل:55) (10)بوقت ِضرورت کسی برتن وغیرہ میں بھی پیشاب کیا جاسکتا ہے۔ (ابوداود:24) (11)دوران قضاے حاجت کسی قسم کا کلام نہیں کرنا چاہئے۔ (السلسلة الصحيحة:3120) (12)نہ تو دائیں ہاتھ سے استنجا کرنا چاہئے اور نہ ہی دائیں ہاتھ سے شرمگاہ کو چھونا چاہئے۔ (ابوداود:8، احمد:2/247) (13) استنجا کے لئے پانی استعمال کرنا افضل ہے۔ (ترمذی:19، ابوداود:44) (14) اگر تین پتھر یا ڈھیلے استعمال کرلئے جائیں تووہ بھی کفایت کرجاتے ہیں۔ (ابوداود:40) (15) گوبر اور ہڈی سے استنجا کرنا جائز نہیں۔ (ابن ماجہ:316) (16)خوراک یا کسی قابل احترام چیز سے استنجا کرنا جائز نہیں۔ (مسلم:450) (17) کوئلے سے استنجا کرنا بھی صحیح حدیث کی رو سے ممنوع ہے۔(صحیح الجامع الصغیر:6826) (18) بلا ضرورت شرمگاہ کو دیکھنا درست نہیں۔ (ابوداود:4017) (19) 91پیشاب کے چھینٹوں سے اجتناب واجب ہے۔ (مسلم:292) (20)جس روایت میں ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے (دورانِ قضاے حاجت) ہمیں بائیں پاوٴں پر وزن دے کر بیٹھنے اور دائیں پاوٴں کو کھڑا رکھنے کا حکم دیا ہے، وہ ضعیف ہے۔ (بیہقی:1/96) (21) بیت الخلا سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہئے: (غُفْرَانَكَ) (ابوداود:30) وجوبِ طہارت کی شرائط بدن ، لباس یا کسی جگہ پر غلاظت لگی ہو تو اسے صاف کرنا واجب ہے ،لیکن اہل علم نے اس وجوب کے لئے کچھ شرائط مقرر کی ہیں جن میں سے چند اہم حسب ِذیل ہیں: (1)اسلام: کافر پر طہارت واجب نہیں ،کیونکہ اس پر اسلام کے احکام تب نافذ ہوں گے، جب وہ اسلام میں داخل ہوگا، جبکہ وہ ابھی اسلام سے خارج ہے۔ اس کے لئے پہلے
Flag Counter