Maktaba Wahhabi

39 - 77
التكريم والتزيين،وما كان بضدهما استحب فيه التياسر(فتح الباری :1/270) شرعی رواج اور ضابطہ یہ ہے کہ ہر وہ شے جس میں تکریم اور تزیینکا پہلو پایا جاتا ہے، اس کو دا ہنی جانب سے شروع کرنا مستحب ہے اور اس کے برخلاف استنجا وغیرہ کو بائیں ہاتھ سے شروع کرنا مستحب ہے۔ البتہ اُنگلیوں کے عقود (گرہوں/پوروں) کو اوپر یا نیچے سے استعمال کرنے کابظاہر اختیار ہے۔ واللھ اعلم! مولانا عبدالرحمن محدث مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ نے تحفة الاحوذی (4/284) میں أنامل سے مراد مکمل انگلیاں لی ہیں لیکن یہ درست معلوم نہیں ہوتا کیونکہ بظاہر الفاظِ حدیث اس کی تائیدنہیں کرتے۔ ٭ سوال :کیا توڑی میں عشر ہے؟ جواب: توڑی میں عشر نہیں کیونکہ یہ چارہ کی قبیل سے ہے۔ ٭ سوال :میت اگر عورت ہو تو خوشبو لگائی جاسکتی ہے؟ جواب:موٴنث میت کے لئے بھی کافور وغیرہ استعمال ہوسکتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کے غسل میں استعمال ہوا تھا۔ (بخاری:باب يجعل الكافور في الأخيرة) سوال :بکرنے دس سال قبل اپنے بیٹے کی شادی احمد کی بیٹی سے بغیر کسی شرط کردی کیا اب احمد اپنے بیٹے کی شادی بکر کی بیٹی سے کرسکتا ہے؟ جواب: بلا شرط نکاح ’وٹہ سٹہ‘ کے زمرہ میں نہیں آتا لہٰذا مذکورہ نکاح کرنا جائز ہے۔ ’زمین کو اس کے کناروں سے گھٹانا‘ سے کیا مراد ہے؟ ٭ سوال: اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں، اس سے کیا مراد ہے؟ جواب:اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ کفر دن بدن کم ہوتا جائے گا اور اہل اسلام کا غلبہ ہوگا۔ کسی نے کہا: دیہات ویران ہوئے جاتے ہیں۔ کسی نے کہاکہ اس سے جانوں ،پہلوں اور میووں کاضائع ہونا مراد ہے کہ جانیں، پہل اور میوے ضائع ہورہے ہیں اور قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: اس سے حکمرانوں کا ظلم مراد ہے، ان کے ظلم کی وجہ سے زمینی اور آسمانی برکات ناپید ہوتی جائیں گی۔(9/334) مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ تفہیم القرآن میں فرماتے ہیں: (ج3/ص161)
Flag Counter