Maktaba Wahhabi

37 - 77
میرے خیال میں یہاں تعزیر اقامت ِحد کے فقدان کی وجہ سے ہے۔ مشکوٰة کے باب الامر بالمعروف میں ہے کہ ”کسی قوم میں کوئی گناہ ہوتا ہے اور وہ قوم قدرت کے باوجود ظالم کا ہاتھ نہ پکڑے تو اللہ کی طر ف سے سب پر عذاب آئے گا۔“ تعزیر عام حالات میں دس کوڑے ہیں جبکہ جرم کی شناعت اور مجرم کے حالات کے پیش نظر اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے، لیکن پھربھی یہ سزا کم از کم حد سے نیچے ہی رہنی چاہئے اور حد کی کم از کم سزا 80 کوڑے ہیں۔ حدود معین ہیں، ان میں اپنی طرف سے کمی بیشی نہیں کی جاسکتی، البتہ دیگر جرائم کے لئے تعزیردی جاسکتی ہے۔ (اسلام کا فوجداری قانون از عبد القادر عودہ شہید: 1/94 بحوالہ فتح القدیر: 4/112، 113 ، الاحکام السلطانیہ :192، 195 اور بدائع الصنائع: 7/33،56) اللہ تعالیٰ کے لئے صیغہٴ جمع کا استعمال ٭ سوال: اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اپنے لئے جمع کا لفظ یعنی نَحْنُاستعمال کیوں کیا ہے، جبکہ قدیم عربی زبان میں واحد کے لئے جمع کا لفظ استعمال نہیں ہوتا۔ پھر اللھ تعالیٰ نے اپنے لئے’ ھم‘ کالفظ کیوں استعمال کیا ہے جبکہ اللہ واحد ہے؟ جواب:بلاشبہ اللہ اکیلا معبود ہے لیکن بعض دفعہ اپنے لئے صیغہ جمع حاکمیت اور اظہارِ قدرت وغیر ہ کے لئے استعمال فرماتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ﴿لَا يُسْئَلُ عَمَّا يَفْعَلُ وَهُمْ يُسْئَلُوْنَ﴾ (الانبیاء: 23) ”وہ جوکام کرتا ہے اُس کی پرسش نہیں ہوگی اور جو کام یہ لوگ کرتے ہیں، اس کی اُن سے پرسش ہوگی۔“
Flag Counter