Maktaba Wahhabi

29 - 77
دیا جاسکتا کیونکہ اجتہاد سے تو شریعت کی وسعتیں حاصل ہوتی ہیں جبکہ تقنین سے فرد و معاشرھ کو ایک خاص تعبیر شریعت کی تقلید کا پابند قرار دے کر اجتہاد کے دروازے ان پر بند کردیے جاتے ہیں۔ قرآن مجیدکی نظر میں اس کا نام اِصر وأغْلال ٭ہے جسے ختم کرنے کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تھے۔18 ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَيَضَعُ عَنْهُمْ إصْرَهُمْ وَالْأَغْلٰلَ الَّتِىْ كَانَتْ عَلَيْهِمْ… ﴾19 ”یہ (رسول صلی اللہ علیہ وسلم ) ان سے وہ بوجھ اور بندشیں دور کرتے ہیں جن میں وہ جکڑے ہوئے ہیں۔“ سعودی عرب کے مشہور مفتی اعظم شیخ عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ جدید انداز میں شریعت کی تقنین کے بجائے علما اور قضاة کو کتاب وسنت سے براہ راست استفادہ اور اسی کی حدود میں رہنے پر زور دیتے جس کی تشریح اور تفصیل کے لئے مسلمانوں کا وسیع علمی ورثہ ائمہ اسلاف نے چھوڑا ہے۔ اس کے لئے وہ درج ذیل قرآنی آیات سے استدلال کرتے : ﴿ وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللهُ فَأُوْلٰئِكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ ﴾ 20 ” اور جو لوگ اللہ کی نازل کردہ (شریعت ) سے فیصلہ نہیں کرتے ، وہی لوگ کافر ہیں۔“ ﴿ وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللهُ فَأُوْلٰئِكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ ﴾ 21 ” اور جو لوگ اللہ کی نازل کردہ (شریعت ) سے فیصلہ نہیں کرتے ، وہی لوگ ظالم ہیں۔“ ﴿ وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللهُ فَأُوْلٰئِكَ هُمُ الفٰسِقُوْنَ ﴾22 ” اور جو لوگ اللہ کی نازل کردہ (شریعت ) سے فیصلہ نہیں کرتے ، وہی لوگ فاسق ہیں۔“ علماء قضاة کے لئے ان کا استدلال مَا أنزل الله کے لفظ سے بڑا زور دار ہوتا، کیونکہ مَا أنزل الله سے مراد صرف وحی ہے جو کتاب وسنت میں ہی منحصر ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی ٭ شریعت (کتاب وسنت) کی تقنین کا ایک ناقص پہلو یہ بھی ہے کہ وحی الٰہی کو انسانی الفاظ میں پیش کرنے سے اس میں وہ گہرائی اور گیرائی باقی نہیں رہتی جو وحی کا معجزانہ جوہر ہے ۔ کوئی بڑے سے بڑا عالم احکام الہٰی کو وحی سے بہتر الفاظ میں پیش کرنے پر قادر نہیں ۔یہی بات سابق صدر پاکستان جناب غلام اسحٰق خاں سے ایک مجلس میں جسٹس گل محمد نے اس وقت کہی جب صدر صاحب نے جج حضرات کو شرعی ٹریننگ کی بجائے شریعت کی متفقہ دفعہ وار تقنین پر زور دیا تو جناب جسٹس صاحب نے ایمان افروز الفاظ میں یوں جواب دیا کہ ’’ شریعت تو وحی الٰہی ہے جو کتاب و سنت کی صورت میں مکمل بیان کر دی گئی ہے ۔ اب کیا ہم وحی سے بہتر تعبیر پیش کر سکتے ہیں ؟ ‘‘ اس جواب پر مجلس میں خاموشی چھا گئی ۔
Flag Counter