Maktaba Wahhabi

67 - 142
ایک مشہور محدث یحییٰ بن معاذ الرازی نے ایک دن جہاد، أمربالمعروف والنہى عن المنكر کے بارے میں وعظ کیا تو ایک عورت نے ان سے کہا: ”یہ ایسا فرض ہے جو ہم عورتوں سے ساقط کردیا گیا ہے۔“ انہوں نے کہا: ”مان لیا کہ تم سے ہاتھ اور زبان کا ہتھیار ساقط کردیا گیا، لیکن دل کا ہتھیار تو ساقط نہیں کیاگیا۔“ تو اس عورت نے کہا: ”تم نے صحیح کہا: اللہ تمہیں جزائے خیر دے۔“ 28 اور آخر میں اللہ تعالیٰ کی اس سنت ِثابتہ کا تذکرہ مناسب ہوگا جس سے مسلمان کی عارضی ہزیمت کی حکمت عیاں ہوتی ہے۔ پہلے اس بات کا ذکر آچکا ہے کہ مصائب کا نزول چاہے وہ آسمانی حوادث ہوں یا جنگ وجدال کی صورت میں جانی و مالی نقصان، مسلمانوں کے اپنے گناہوں کی پاداش میں نازل ہوتے ہیں ،لیکن اس نقصان و ہزیمت کے وقت اہل ایمان اور اہل کفر و نفاق کے درمیان تمیز بھی ہوجاتی ہے۔ شکست کے اسباب میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اوامر کی نافرمانی، اپنوں کی بے وفائی اور غداری، جنگی چالوں میں بے بصیرتی اور تھڑدِلی، آلاتِ حرب کی کمی وغیرہ کئی عوامل کادخل ہوسکتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ صابرین اور منافقین میں بھی امتیاز قائم ہوجاتاہے ،تاکہ آئندہ کا تدارک کیا جاسکے اور صفوں کو مضبوط بنایاجاسکے۔ غزوۂ اُحد کے موقع پر عارضی ہزیمت کے ضمن میں اس سنت کا بیان ہوا : ﴿إنْ يَّمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِثْلَه وَتِلْكَ الأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللهُ الَّذِيْنَ آمَنُوْا وَيَتَّخِذَ مِنْكُمْ شُهَدَاءَ، وَاللهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِيْنَ﴾ ”اگر تم زخمی ہوئے ہو تو تمہارے مخالف لوگ بھی تو ایسے ہی زخمی ہوچکے ہیں ۔ ہم ان دنوں کو لوگوں کے درمیان ادلتے بدلتے رہتے ہیں ۔ شکست اُحد) اس لئے تھی کہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو ظاہر کردے اور تم میں سے بعض کو شہادت کا درجہ عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ ظالموں سے محبت نہیں کرتا۔“ (آل عمران:140) ﴿وَلِيُمَحِّصَ اللهُ الَّذِيْنَ آمَنُوْا وَيَمْحَقَ الْكَافِرِيْنَ﴾ (آل عمران:141) ”(یہ وجہ بھی تھی) کہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کوبالکل الگ کردے اور کافروں کو مٹا دے۔“ ﴿أمْ حَسِبْتُمْ أَنْ تَدْخُلُوْا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَعْلَمِ اللهُ الَّذِيْنَ جَاهَدُوْا مِنْكُمْ وَيَعْلَمَ الصَّابِرِيْنَ﴾ (آل عمران: 142) ”کیا تم یہ سمجھ بیٹھے ہو کہ تم جنت میں چلے جاؤ گے، حالانکہ اب تک اللہ تعالیٰ نے یہ ظاہر
Flag Counter