سے چھٹکارا دے دیا تو میں سیدھا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاوٴں گا اور ان کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے دوں گا اور وہ یقینا مجھے معاف کردیں گے۔“ اور پھر ایسا ہی ہوا اور وہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور مسلمان ہوگئے۔“7 عکرمہ پر گزرنے والے تجربہ کو قرآن ان الفاظ میں بیان کرتا ہے: ﴿هُوَ الَّذِىْ يُسَيِّرُكُمْ فِىْ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ حَتّٰى إذَا كُنْتُمْ فِىْ الْفُلْكِ وَجَرَيْنَ بِهِمْ بِرِيْحٍ طَيِّبَةٍ وَّفَرِحُوْا بِهَا جَاءَ تْهَا رِيْحٌُ عَاصِفٌ وَّجَاءَ هُمُ الْمَوْجُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّظَنُّوْا أَنَّهُمْ أُحِيْطَ بِهِمْ دَعَوُا اللهَ مُخْلِصِيْنَ لَهُ الدِّيْنَ، لَئِنْ أَنْجَيْتَنَا مِنْ هٰذِهِ لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الشَّاكِرِيْنَ﴾ (یونس:22) ”وھ اللہ ایسا ہے کہ تم کو خشکی اور دریا میں چلاتا ہے، یہاں تک کہ جب تم کشتی میں ہوتے ہو اور وہ کشتیاں لوگوں کو موافق ہوا کہ ذریعہ سے لے کر چلتی ہیں اور وہ لوگ ان سے خوش ہوتے ہیں ۔ ان پرایک جھونکا سخت ہوا کا آتا ہے اور ہر طرف سے ان پر موجیں اٹھتی چلی آتی ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ (بُرے) آگھرے، اس وقت سب خالص اعتقاد کرکے اللہ ہی کو پکارتے ہیں کہ اگر تو ہم کو اس سے بچا لے تو ہم ضرور شکرگزار بن جائیں گے۔“ ﴿ فَلَمَّا أَنْجٰهُمْ إذَا هُمْ يَبْغُوْنَ فِيْ الأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ، يَاأَيُّهَا النَّاسُ إنَّمَا بَغْيُكُمْ عَلٰى أَنْفُسِكُمْ، مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ إلَيْنَا مَرْجِعُكُمْ فَنَنَبَّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ ﴾ (یونس:23) ”پھر جب اللھ ان کوبچا لیتا ہے تو فوراً ہی وہ زمین میں ناحق سرکشی کرنے لگتے ہیں ۔ اے لوگو! یہ تمہاری سرکشی تمہارے لئے وبال ہونے والی ہے۔ دنیاوی زندگی کے (چند) فائدے ہیں ، پھر ہمارے پاس تم کو آنا ہے، پھر ہم سب تمہارا کیا ہوا تم کو بتلا دیں گے۔“ (2) عبادتِ الٰہی بجا لانا ایک مسلمان معاشرہ جو اللہ تعالیٰ کی نصرت و اعانت کا مستحق ہے، وہ معاشرہ ہے جو عبادت کو صرف اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص کرتا ہے۔ عبادت کا مفہوم صرف پنج وقتہ نماز، روزے، زکوٰۃ اور حج کے ساتھ خاص نہیں ،بلکہ اس میں نماز کی تمام ہیئات جیسے ہاتھ باندہ کر قیام، رکوع اور سجود ، دعا ، ماورا الاسباب استعانت اور استغاثہ، قسم، نذر اور قربانی بھی شامل ہیں ۔ اعمالِ قلبیہ میں سے خشیت ، رہبت، خوف، تقویٰ، اُمید و رجا کا تعلق بھی عبادت سے ہے۔ اسلام کے ارکانِ خمسہ کو توہر مسلمان بخوبی سمجھتا ہے اور اللہ ہی کے لئے ادا کرتا ہے، لیکن عبادت کے باقی |