Maktaba Wahhabi

110 - 142
مولانا عبدالرحمن مدنی ایڈیٹر ماہنامہ ’محدث‘ اور مدیر جامعہ لاہور الاسلامیہ نے مولانا محمد سلفی مدیر جامعہ ستاریہ اسلامیہ ،کراچی کے تعاون سے 25/اپریل 2004ء کو بعد نمازِ ظہر جامعہ ستاریہ کے وسیع ہال میں علما کنونشن کا اہتمام کیا۔یہ کنونشن کراچی کے جن ممتاز علما او ردانشوروں کی دعوت پر منعقد کیا گیا ، وہ یہ ہیں : مولانا یوسف قصوری، ڈاکٹر نصیر اختر، مولانا خلیل الرحمن لکھوی، مولانا یونس صدیقی، قاری خلیل الرحمن، جناب ڈاکٹر خورشید احمد، جناب انجینئر جاوید احمد، جناب عارف قاسمانی ، جناب عبد الرحمن عابد، مولانا محمد سلفی۔ اس کنونشن کا پروگرام تمام داعی حضرات نے 21/مارچ 2004ء کو جناب پروفیسر ڈاکٹر نصیر اختر کے گھر میں طے کیا تھا، جہاں مولانا حافظ عبدا لرحمن مدنی مہمانِ خصوصی تھے۔ حسب ِپروگرام پورے کراچی سے پچاس کے قریب ان نمائندہ اہل علم حضرات نے شرکت کی جو تدریس، تحقیق او رتبلیغ ودعوت کے میدان میں سرگرمِ عمل ہیں ۔ کنونشن کی صدارت اسلامی شریعت کونسل برطانیہ کے معتمد معروف سکالر جناب ڈاکٹر صہیب حسن نے کی۔ ظہرانہ کے فوراً بعد قرآن کریم کی تلاوت سے علما کنونشن شروع ہوا جس میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض مولانا محمد سلفی نے انجام دیے۔انہوں نے سب سے پہلے تمام شرکا مجلس کو خوش آمدید کہتے ہوئے کراچی بھر سے تشریف لانے والے علما کرام کاشکریہ ادا کیا کہ اُنہوں نے اس قدر مختصر وقت میں ہماری دعوت پر لبیک کہتے ہوئے اپنے قیمتی اوقات میں سے فرصت کی چند گھڑیاں نکالیں ۔ انہوں نے کہا کہ دینی کاز کو اپنی ذاتی مصروفیات پر ترجیح دے کر ہی اسلام کو درپیش چیلنجز سے عہدہ برآ ہوا جاسکتا ہے۔بعد ازاں انہوں نے کنونشن کی غرض وغایت بیان کرنے کے لیے حافظ عبد الرحمن مدنی کو دعوتِ خطاب دی۔چنانچہ مولانا مدنی نے عالمی صورتِ حال کے تناظر میں علما کو درپیش چیلنجز پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جن کا خلاصہ یہ ہے : امریکہ نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے مسلمانوں کے جذبہ جہاد سے کام لیتے ہوئے روس کی سپرقوت کو افغانستان میں شکست و ہزیمت سے دوچار کیاتھا، جس کے بعد نہ صرف روس افغانستان سے نکلنے پر مجبور ہوا بلکہ اس کے مرکز میں بھی ایسا انتشار واقع ہوا کہ سوویت یونین کے نام سے ایک سپر قوت کا خاتمہ ہو کر اس سے کئی خود مختار حکومتوں نے جنم لیا۔ اس
Flag Counter